اسٹیٹ ایڈمنسٹریٹیو ٹربیونل نے اس کے ساتھ یہ بھی ہدایت دی ہے کہ اگلے تین مہینے میں اس کی ادائیگی ہونی چاہیے۔یہ فیصلہ آج کی تاریخ سے گزشتہ ایک سال تک یا پھر چھٹا پے کمیشن کے نافذ ہونے کی تاریخ سے نافذ ہوگا۔
خیال رہے کہ ملک کی بیشتر ریاستوں کے سرکاری ملازمین کو مرکز کے برابر ڈی اے دیا جاتا ہے مگر بنگال میں ڈی اے کا علاحد ہ سلیپ تھا۔چناں چہ ٹربیونل نے کہا کہ ڈی اے سے متعلق ریاستی حکومت کا کوئی متعینہ اصول و ضوابط نہیں ہے اس لیے مرکزی حکومت کے ملازمین ملنے والے ڈی اے کے مطابق مہنگائی بھتہ دیں۔
اس فیصلے کے بعد ریاستی حکومت کے ملازمین کے اکاؤنٹ میں اگلے چند مہینے میں کئی لاکھ اکاؤنٹ میں جمع ہوں گے۔اس سے قبل کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ڈی اے ملازمین قانونی حق ہے۔
ٹربیونل نے کہا تھا کہ ڈی اے سرکار ملازمین کا قانونی حق نہیں ہے بلکہ ریاستی حکومت پر منحصر ہے۔بعد میں کلکتہ ہائی کورٹ نے اس ریمارکس کو رد کردیا تھا۔