ETV Bharat / state

Education In Bengal سو روپے فی کلاس گیسٹ لیکچرر کی تقرری کا نوٹیفکیشن منسوخ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 19, 2023, 1:03 PM IST

شدید تنازع کے بعد جنوبی دیناج پور کے تپن نتھنیال مرمو کالج کی جانب سے 100 روپے فی کلاس گیسٹ لیکچرر کی تقرری کا نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا گیا۔ گزشتہ ہفتہ کو کالج کی ویب سائٹ پر نوٹیفکیشن شائع ہونے کے بعد اس معاملے پر بحث بھی شروع ہو گئی تھی کہ اتنے کم روپے پر اساتذہ کی تقرری کیسے ہوسکتی ہے۔

سو روپے فی کلاس گیسٹ لیکچر رکی تقرری کا نوٹیفکیشن منسوخ
سو روپے فی کلاس گیسٹ لیکچر رکی تقرری کا نوٹیفکیشن منسوخ

کولکاتا:مغربی ببگال میں کالج ذرائع کے مطابق سرکلر شائع ہونے کے بعد 10 افراد نے گیسٹ ٹیچر کے عہدے کے لیے بھی درخواستیں دی تھیں۔ لیکن چوں کہ نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا ہے، اب ان کی درخواست بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔

بانکوڑہ یونیورسٹی میں 300 روپے فی کلاس کے حساب سے عارضی اساتذہ کی تقرری کے نوٹیفکیشن کو لے کر اس سال کے آغاز میں کافی تنازعہ ہوا تھا۔ اس کے بعد تپن کے کالج میں 100 روپے فی کلاس پر اساتذہ کی بھرتی کے نوٹس نے تعلیمی شعبے میں ہلچل مچا دی تھی ۔ بہت سے لوگوں نے شکایت کی کہ اساتذہ کو کم معاوضہ دے کر توہین کی جا رہی ہے۔ کالج ذرائع کے مطابق اس کے بعد کالج انتظامیہ سے براہ راست وکاش بھون سے رابطہ کر کے معافی مانگی تھی ۔سوال کیا گیا تھا کہ وزارت تعلیم کی منظوری کے بغیر گیسٹ لیکچراساتذہ کی تقرری کا نوٹی فیکشن جاری کیوں کیا گیا ۔

جنوبی دیناج پور کے تپن نتھنیال مرمو کالج مینجمنٹ کمیٹی کے صدرامل کمار رائے نے کہاکہ ہم سرکاری قانون سے واقف نہیں تھے۔ اس لیے یہ غلطی ہوئی۔ غلطی کو درست کر دیا گیا ہے۔ پرانا نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا گیا ہے۔

تپن ناتھ نیئل مرمو کالج کی اپنی ویب سائٹ شائع نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ مہمان اساتذہ کے پاس کالج میں پڑھانے کے لیے متعلقہ مضمون میں ماسٹر ڈگری کے علاوہ تمام قابلیتیں ہونی چاہئیں۔ وہ ایک ہفتے میں زیادہ سے زیادہ 15 کلاسز لے سکتے ہیں۔ ان کا اعزازیہ ہر کلاس کے لیے 100 روپے ہوگا۔ یعنی مہمان اساتذہ کو حساب کے مطابق 1500 روپے فی ہفتہ کمانے ہیں۔ اور چھ ہزار روپے ماہانہ۔ ٹیچنگ کمیونٹی کے ایک حصے کے مطابق کالجوں اور یونیورسٹیوں میں خصوصی اساتذہ کو لمبے عرصے سے فی کلاس 300-500 روپے ادا کیے جا رہے ہیں۔

حال ہی میں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے بھی اعزازیہ کی رقم میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے بعد سوال یہ پیدا ہوا کہ اتنا کم معاوضۃ گیسٹ اساتذہ کو کیوں دیا جائے گا۔ نوٹیفکیشن کی منسوخی کے بعد بالور گھاٹ کالج کے پروفیسر دلال برمن نے کہا،کہ ’’100 روپے میں پروفیسروں کی بھرتی کا نوٹیفکیشن بدقسمتی ہے۔ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی 100 ٹکے پر اعزازی بھرتی کی بات کرکے ان کی سیدھی توہین کی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن کا معاملہ سامنے آنے کے بعد بی جے پی کے ریاستی صدر سوکانت مجمدار نے ریاستی حکومت سے مداخلت اور تعلیم کے شعبے میں باعزت تنخواہ کا مطالبہ کیا۔ نوٹیفکیشن واپس لینے کے بعد، ان کی پارٹی کے ضلع صدر سوروپ چودھری نے کہاکہ اگرچہ دیر ہوگئی ہے کالج انتظام کو ہوش آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Opposition Unity India Bloc انڈیا الائنس کی کوئی پرواہ نہیں، وہاں گھٹن ہوتی ہے: اسد الدین اویسی

پہلے کے نوٹیفکیشن میں پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کی توہین کی گئی تھی۔ ہمیں امید ہے کہ جب نیا نوٹیفکیشن سامنے آئے گا تو پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کی عزت کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے جاری کیا جائے گا۔ ہم نے بارہا احتجاج کیا ہے۔ میں نے کہا ہے کہ اساتذہ کا تقرر احترام کے ساتھ کیا جائے۔ اس کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں۔ مجھے امید ہے کہ جب کالج انتظامایہ دوسری بار نوٹیفکیشن جاری کریں گے تو وہ غلطیوں کو دیکھ کر نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔

کولکاتا:مغربی ببگال میں کالج ذرائع کے مطابق سرکلر شائع ہونے کے بعد 10 افراد نے گیسٹ ٹیچر کے عہدے کے لیے بھی درخواستیں دی تھیں۔ لیکن چوں کہ نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا ہے، اب ان کی درخواست بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔

بانکوڑہ یونیورسٹی میں 300 روپے فی کلاس کے حساب سے عارضی اساتذہ کی تقرری کے نوٹیفکیشن کو لے کر اس سال کے آغاز میں کافی تنازعہ ہوا تھا۔ اس کے بعد تپن کے کالج میں 100 روپے فی کلاس پر اساتذہ کی بھرتی کے نوٹس نے تعلیمی شعبے میں ہلچل مچا دی تھی ۔ بہت سے لوگوں نے شکایت کی کہ اساتذہ کو کم معاوضہ دے کر توہین کی جا رہی ہے۔ کالج ذرائع کے مطابق اس کے بعد کالج انتظامیہ سے براہ راست وکاش بھون سے رابطہ کر کے معافی مانگی تھی ۔سوال کیا گیا تھا کہ وزارت تعلیم کی منظوری کے بغیر گیسٹ لیکچراساتذہ کی تقرری کا نوٹی فیکشن جاری کیوں کیا گیا ۔

جنوبی دیناج پور کے تپن نتھنیال مرمو کالج مینجمنٹ کمیٹی کے صدرامل کمار رائے نے کہاکہ ہم سرکاری قانون سے واقف نہیں تھے۔ اس لیے یہ غلطی ہوئی۔ غلطی کو درست کر دیا گیا ہے۔ پرانا نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا گیا ہے۔

تپن ناتھ نیئل مرمو کالج کی اپنی ویب سائٹ شائع نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ مہمان اساتذہ کے پاس کالج میں پڑھانے کے لیے متعلقہ مضمون میں ماسٹر ڈگری کے علاوہ تمام قابلیتیں ہونی چاہئیں۔ وہ ایک ہفتے میں زیادہ سے زیادہ 15 کلاسز لے سکتے ہیں۔ ان کا اعزازیہ ہر کلاس کے لیے 100 روپے ہوگا۔ یعنی مہمان اساتذہ کو حساب کے مطابق 1500 روپے فی ہفتہ کمانے ہیں۔ اور چھ ہزار روپے ماہانہ۔ ٹیچنگ کمیونٹی کے ایک حصے کے مطابق کالجوں اور یونیورسٹیوں میں خصوصی اساتذہ کو لمبے عرصے سے فی کلاس 300-500 روپے ادا کیے جا رہے ہیں۔

حال ہی میں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے بھی اعزازیہ کی رقم میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے بعد سوال یہ پیدا ہوا کہ اتنا کم معاوضۃ گیسٹ اساتذہ کو کیوں دیا جائے گا۔ نوٹیفکیشن کی منسوخی کے بعد بالور گھاٹ کالج کے پروفیسر دلال برمن نے کہا،کہ ’’100 روپے میں پروفیسروں کی بھرتی کا نوٹیفکیشن بدقسمتی ہے۔ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی 100 ٹکے پر اعزازی بھرتی کی بات کرکے ان کی سیدھی توہین کی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن کا معاملہ سامنے آنے کے بعد بی جے پی کے ریاستی صدر سوکانت مجمدار نے ریاستی حکومت سے مداخلت اور تعلیم کے شعبے میں باعزت تنخواہ کا مطالبہ کیا۔ نوٹیفکیشن واپس لینے کے بعد، ان کی پارٹی کے ضلع صدر سوروپ چودھری نے کہاکہ اگرچہ دیر ہوگئی ہے کالج انتظام کو ہوش آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Opposition Unity India Bloc انڈیا الائنس کی کوئی پرواہ نہیں، وہاں گھٹن ہوتی ہے: اسد الدین اویسی

پہلے کے نوٹیفکیشن میں پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کی توہین کی گئی تھی۔ ہمیں امید ہے کہ جب نیا نوٹیفکیشن سامنے آئے گا تو پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کی عزت کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے جاری کیا جائے گا۔ ہم نے بارہا احتجاج کیا ہے۔ میں نے کہا ہے کہ اساتذہ کا تقرر احترام کے ساتھ کیا جائے۔ اس کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں۔ مجھے امید ہے کہ جب کالج انتظامایہ دوسری بار نوٹیفکیشن جاری کریں گے تو وہ غلطیوں کو دیکھ کر نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.