ہاوڑہ: مغریی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع ہاوڑہ میں انٹرنیٹ خدمات دوبارہ شروع کر دی گئی ہے۔ تاہم ہاوڑہ ضلع میں حالات معمول پر آگئے ہیں۔ بازاروں ،میں لوگوں کی چہل پہل دیکھی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق ہاوڑہ کے شیب پور، قاضی پاڑہ وغیرہ علاقے میں کشیدگی کے مدنظر ضلع انتظامیہ نے جمعہ کی رات 9 بجے ہاوڑہ شہر کے کچھ پن کوڈ علاقوں میں انٹرنیٹ خدمات معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔ شیب پور میں بدامنی کے واقعے کی جانچ کی ذمہ داری ضلع پولیس کے ہاتھوں سے سی آئی ڈی کو سونپ دی گئی ہے۔
سی آئی ڈی کی ٹیم پہلے ہی ہاوڑہ کمشنریٹ سے کیس ڈائری جمع کر چکی ہے۔ سی آئی ڈی کے اہلکار ہفتہ کو ہاوڑہ شیو پور میں موقع پر جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ہاوڑہ سٹی پولیس کمشنر پروین کمار ترپاٹھی بھی جائیں گے۔ 11 آئی پی ایس افسران ہاوڑہ میں امن و امان برقرار رکھنے کی ذمہ داری سنبھال رہے ہیں۔
غور طلط ہے کہ رام نومی کے تہوار کے دوران دو گروپوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے بتایا کہ علاقے میں کئی گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ ضلع کے قاضی پاڑہ علاقے میں اور اس کے آس پاس میں صورتحال قابو میں ہے جمعہ کو پرامن اور قابو میں تھیں کیونکہ جمعہ کو علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات رہی۔
یہ بھی پڑھیں:Internet suspended in Howrah رام نومی تشدد معاملہ، ہاوڑہ میں انٹرنیٹ خدمات معطل، امتناعی احکامات نافذ
ہاوڑہ میں گزشتہ روز جمعرات کے تشدد کے سلسلے میں 36 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ دعویI کرتے ہوئے کہ انتظامیہ کے ایک حصے نے لاپرواہی برتی ہے، انہوں نے کہا کہ تصادم میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔