کولکاتا: اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی نوٹوں پر مہاتما گاندھی کی تصویر کی جگہ نیتا جی سبھاش چندر بوس کی تصویر لگائی جائے، کیونکہ جنگ آزادی میں نیتا جی کی شراکت بابائے قوم سے کم نہیں تھی۔ ہندو مہاسبھا کے زیر اہتمام درگا پوجا میں مہیشاسور کی جگہ پر مہاتما گاندھی کی مورتی لگانے پر ہنگامہ آرائی کے کچھ ہفتوں کے بعد یہ مطالبہ سامنے آیا ہے۔ Netaji photo On Currency Notes Replacing Gandhi
اے بی ایچ ایم کے ریاستی ورکنگ صدر چندرچور گوسوامی نے جمعہ (21 اکتوبر) کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ "ہم محسوس کرتے ہیں کہ ملک کی جنگ آزادی میں نیتا جی کی شراکت مہاتما گاندھی سے کم نہیں تھی۔ جنگ آزادی میں نیتا جی کا کردار بہت بڑا ہے۔ اس لئے نیتا جی کو عزت بخشنے کے لیے بھارتی نوٹو پر گاندھی کی جگہ ان کی تصویر ہونی چاہیے۔
چندرچور گوسوامی نے یہ بھی کہا کہ تنظیم اگلے سال ہونے والے ریاستی پنچایتی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ گوسوامی نے ترنمول کانگریس اور کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ گزشتہ دنوں بی جے پی پر مغربی بنگال میں تقسیم کی سیاست کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے ساتھ آر ایس ایس کی شاخوں کو بند کرنے کا بھی مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔
مہیشاسور تنازعہ پر وضاحت
اپنے خطاب کے دروان گوسوامی نے پھر واضح کیا کہ ماضی میں درگا پنڈال میں مہیشاسور کے طور پر گاندھی جی کی تصویر کشی غیر ارادی اور محض اتفاق تھا۔ مہیشاسور کا مجسمہ، جس کا سر گنجا تھا اور اس نے سفید دھوتی اور گول چشمہ پہن رکھا تھا، جو گاندھی سے مشابہت رکھتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی جی کو مہیشاسور کے طور پر پیش کرنا ہمارا کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ جو لوگ اس معاملے پر تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، انہیں ایسا کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔"
مزید پڑھیں:
وہیں کانگریس کے ریاستی صدر ادھیر چودھری نے کہا کہ ملک کی آزادی میں گاندھی کا کردار ناقابل تردید ہے۔ "ہم سب جانتے ہیں کہ مہاتما گاندھی کے قتل کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا اور اب ان کے نظریات اور اصولوں کو روزانہ مارا جا رہا ہے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کو اس کا جواب دینا چاہیے۔"
بی جے پی کی وضاحت
مغربی بنگال بی جے پی نے گوسوامی کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی ووٹروں کو کسی خاص برادری یا مذہب کی نظر سے نہیں دیکھتی ہے۔ بی جے پی کے ریاستی ترجمان سمک بھٹاچاریہ نے کہا، "ہم اس بات پر زور نہیں دینا چاہتے کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں۔ لیکن ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہم کسی خاص برادری یا مذہب کے پرزم کے ذریعے سیاست نہیں کرتے ہیں۔"