ریاست مغربی بنگال کے مختلف اضلاع میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان بار بار جھڑپوں کی اطلاع موصول ہو رہی ہے.
شھبندو ادھیکاری کے وزارت سے استعفی دینے کے بعد مغربی بنگال کے مشرقی مدنی پور ضلع کے کھجوری تھانہ علاقے میں کشیدگی کا ماحول ہے.
کھجوری اقلیتی اکثریتی علاقہ ہے جہاں ترنمول کانگریس کے رہنما شھبندو ادھیکاری کا دبدبہ رہا ہے ۔
لیکن ان کے مستعفی ہونے کے بعد ترنمول کانگریس اور بی جے پی علاقے پر اجارہ داری قائم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے ۔
ذرائع کے مطابق بی جے پی کی تقریب کے دوران نامعلوم شرپسندوں نے حملہ کر دیا. جس کے باعث اس سے علاقے میں افراتفری مچ گئی.
شرپسندوں نے علاقے میں فائرنگ کی اور بمباری بھی کیا جس کی زد میں متعدد افراد زخمی ہو گئے.
پولیس اور آر اے ایف کے جوان نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کی.
پولیس کا کہنا ہے کہ پورے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے ۔لیکن اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے.
پولیس نے مزید کہا کہ علاقے میں فائرنگ اور بم باری کی اطلاع ہے.
مزید پڑھیں:
'میں نے بلاوجہ حکومت پر تنقید نہیں کی'
حالات کو قابو میں کر لیا گیا ہے. علاقے میں پولیس اور آر اے ایف کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے.
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کی حمایت پا کر شرپسندوں نے اس واردات کو انجام دیا ہے.
انہوں نے حکمراں جماعت پر بی جے پی کے حامیوں کو ہدف بنانے کا الزام لگایا.
ترنمول کانگریس کے رہنما شیخ نشاد علی چودھری کا کہنا ہے کہ بی جے پی کا الزام بے بنیاد ہے.
ترنمول کانگریس کے حامیوں کا اس حملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے.
انہوں نے کہا کہ علاقے میں پرتشدد واقعہ بی جے پی کے گروپی تصادم کا نتیجہ ہے.