مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر اور ممتا بنرجی کی حکومت کے درمیان لفظی جنگ پرانی ہے The war of words between Governor Jagdeep Dhankar and Mamata Banerjee's government is old۔ اس جنگ میں کوئی بھی ایک انچ زمین چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ گورنر جگدیپ دھنکر ایک طرف وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور ان کی حکومت کو ہدف تنقید بنانے کا کوئی موقع ہاتھوں سے جانے نہیں دینا چاہتے ہیں دوسری جانب حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے وزراء بھی زبانی حملہ کرنے سے گریز نہیں کرتے ہیں۔
گورنر جگدیپ دھنکر نے وزیراعلیٰ ممتابنرجی کے پولیس کی بی ایس ایف کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے بیان پر ریاست کے چیف سکریٹری ایچ کے دیویدی، ایڈیشنل چیف سکریٹری بی پی گوپالیکا سمیت دیگر اعلیٰ افسران کو راج بھون طلب کیا۔
گورنر جگدیپ دھنکر نے ان دونوں اعلیٰ افسران کو مغربی بنگال کے سرحدی اضلاع Border districts of West Bengal میں پولیس اور بی ایس ایف کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر سیکیورٹی فورسز(بی ایس ایف) سرحد کے محافظ ہیں۔ وہ ملک کی سالمیت کے لئے کسی بھی وقت اور کہیں بھی جا کر کارروائی کرنے کے لئے آزاد ہیں۔ ان کے دائرہ اختیار کو محدود نہیں کیا جاسکتا۔
ان کا کہنا ہے کہ ریاست کے اعلیٰ عہدے پر فائز افسران کی یہ ذمہ داری ہے کہ پولیس کو بی ایس ایف کی کارروائی سے دور رکھے تاکہ کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی پیدا نہ ہو۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی گزشتہ روز شمالی بنگال کے دورے کے دوران شمالی دیناج پور کے رائے گنج میں میٹنگ کےدوران پولیس انتظامیہ کو سرحدی اضلاع میں بی ایس ایف کی کارروائیوں پر گہری نظر رکھنے کی ہدایت دی تھی۔ گورنر جگدیپ دھنکر نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی پولیس کو اس ہدایت پر ہدف تنقید بنایا تھا۔