کولکاتا؛مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع راج بھون کی جانب سے یونیورسٹی کے طلباء کے لیے آن لائن سروس شروع کرنے کے بمشکل تین دن بعد اتوار کی رات دیر گئے یہ غیر معمولی قدم اٹھایا گیا۔ ان یونیورسٹیوں میں کوئی وائس چانسلر نہیں تھا۔
گورنر ریاستی یونیورسٹیوں کا چانسلر ہوتا ہے۔ اس ناطے مسٹر بوس نے ان 16 یونیورسٹیوں کے لیے عبوری وائس چانسلر مقرر کیے جو بغیر کسی وائس چانسلر کے چل رہی تھیں۔ راج بھون سے جاری ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹیوں میں وائس چانسلروں کی عدم موجودگی کی وجہ سے طلباء کو ڈگری سرٹیفکیٹ اور دیگر ضروری دستاویزات کے حصول میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔
راج بھون نے حکام سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کے احکامات (اگر کوئی ہوں) پر عمل درآمد کرنے سے پہلے وائس چانسلر کی رضامندی حاصل کریں۔ گورنر نے اتوار کو ابتدائی طور پر سات یونیورسٹیوں میں وائس چانسلروں کی تقرر کی، جن میں ممتاز پریزیڈنسی یونیورسٹی، مکاؤت اور یونیورسٹی آف بردوان شامل ہیں۔
راج بھون کے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق پروفیسر راج کمار کوٹھاری کو مغربی بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی کا عبوری وائس چانسلر مقرر کیا گیا ہے۔ سابق چیف جسٹس شبھر کمل مکھرجی (جو اس وقت رابندر بھارتی یونیورسٹی کا عبوری چارج سنبھالے ہوئے ہیں) بھی پریذیڈنسی یونیورسٹی کی عبوری وائس چانسلر ہوں گے۔پروفیسر دیببرتا باسو کو شمالی بنگال زرعی یونیورسٹی کا عبوری وائس چانسلر مقرر کیا گیا ہے۔پروفیسر تپن چندا کو مولانا ابوالکلام آزاد کو ٹیکنالوجی یونیورسٹی کا عبوری وائس چانسلر جبکہ پروفیسر گوتم چکرورتی کو بردوان یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا ہے۔
پروفیسر اندرجیت لاہیڑی کو نیتا جی سبھاش اوپن یونیورسٹی کے عبوری وائس چانسلر کے طور پر چارج لینے کے لئے کہا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پروفیسر شیام سندر دانا کو مغربی بنگال اینیمل اینڈ فشریز سائنسز یونیورسٹی کا عبوری وائس چانسلر مقرر کیا گیا ہے۔