انجمن ترقی اردو ہند مغربی بنگال شاخ کے جنرل سیکرٹری قاسم علیگ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ریاست میں اردو زبان کی موجودہ صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا۔ ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے قاسم علیگ نے کہا کہ لیفٹ فرنٹ کے 34 سالہ دور اقتدار میں اردو زبان کو وہ کچھ نہیں ملا جو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی موجودہ حکومت میں حاصل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اس کی عمدہ مثال اس سے ملتی ہے کہ لیفٹ فرنٹ کے دور حکومت میں مغربی بنگال اردو اکاڈمی کا سالانہ بجٹ پچاس لاکھ روپے بھی نہیں تھا، لیکن ممتابنرجی کی حکومت کی جانب سے اردو اکاڈمی کو 16 سے 17 کروڑ مختص کیا گیا ہے۔ اردو اکاڈمی بھی جوش و خروش سے کام کرتی ہے۔
قاسم علیگ کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت سے ایک شکایت بھی ہے کہ اردو زبان کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ تو مل گیا ہے، لیکن عملی جامہ پہنایا نہیں گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ' ہمارا ریاستی حکومت سے مطالبہ ہے کہ اردو زبان کی فروغ کے لیے اقدامات کریں، اس میں اب زیادہ تاخیر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ راجیہ سبھا رکن ندیم الحق کو اس سلسلے میں ایک میمورنڈم دیا گیا تھا لیکن ایک برس گزر جانے کے باوجود اب تک اس پر کوئی کام نہیں ہوا ہے۔'
قاسم علیگ کے مطابق انجمن ترقی اردو ہند شاخ مغربی بنگال کے عہدیداروں نے اقلیتی وزیر غلام ربانی سے ملاقات کرکے اس ضمن میں تبادلۂ خیال کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
انجمن ترقی اردو ہند مغربی بنگال شاخ کے جنرل سیکرٹری قاسم علیگ کا کہنا ہے کہ جن اسکولوں میں اردو ٹیچروں کی جگہ خالی ہے وہاں جلد از جلد تقرری کی جائے تاکہ طالبات کی پریشانیوں کو حل کیا جاسکے۔'
انہوں نے کہا کہ ریاستی وزیر اقلیتی سے ملاقات کرکے ایس سی، ایس ٹی کوٹے کے مسئلے کا حل نکالا جائے تاکہ کثیرالزبان اسکولوں میں اردو ٹیچروں کی تقرری کی راہ ہموار ہوسکے۔'
انجمن ترقی اردو ہند مغربی بنگال شاخ کے جنرل سیکریٹری قاسم علیگ نے مینار بنگال ادیب، مصنف اور شاعر قیصر شمیم کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے انتقال سے اردو ادب کو نقصان پہنچا ہے'۔
- مزید پڑھیں: قومی تعلیمی پالیسی کی وضاحت ضروری: قاسم علیگ
- نئی قومی تعلیمی پالیسی غیر دستوری ہے، سید تنویر احمد
انہوں نے کہا کہ کتابیں قیصر شمیم کے لیے سب کچھ تھیں۔ وسیع مطالعے کی وجہ سے ہی قیصر شمیم پورے ملک میں اردو زبان و ادب کی جان بن گئے تھے۔