اگرتلہ: الزام میں اعلیٰ سطح کے انتظامی عہدیداروں کی ملی بھگت سے بڑے پیمانے پر باہر کے لوگوں نے تریپورہ ریزرویشن کے تحت ملازمتیں پانے کے لیے پی آرسی حاصل کیا۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم)، کانگریس اور ٹپرا موتھا نے منگل کو باہری لوگوں کو جعلی سرٹیفکیٹ جاری کرنے والے سرکاری عہدیداروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے کے تعلق سے بڑے پیمانے پر احتجاج کا انتباہ دیا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں اور حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، لیکن ریاستی انتظامیہ نے ان مطالبات کو نظر انداز کر دیا۔ گزشتہ ہفتے مقامی لوگوں نے کیپٹل کمپلیکس کے علاقے سے ایک باہری شخص کو نوکری حاصل کرنے کے لیے جعلی پی آر سی کے ساتھ پکڑ لیا۔ مقامی لوگوں نے شکایت کی کہ تریپورہ کے باہر سے ہر روز بڑی تعداد میں بے روزگار نوجوان اسٹیٹ اسٹاف سلیکشن کمیشن (ایس ایس سی) کے ذریعے تریپورہ ریزرویشن کے تحت سنٹرل سیکورٹی فورسز میں نوکری حاصل کرنے کے لیے انٹرویو کے لیے حاضر ہو رہے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ بی ایس ایف شلبگمگن کیمپس میں منعقدہ ایس ایس سی-جی ڈی انٹرویو کے دوران بہار کے تین اور اتر پردیش کے دو نوجوانوں کو تریپورہ کے بے روزگار نوجوانوں نے پکڑلیا۔ پکڑے گئے نوجوانوں کے پاس مختلف ایس ڈی ایم دفاتر سے رشوت کے ذریعہ حاصل کیا گیا حقیقی پی آر ٹی سی تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Trams Service In Kolkata کولکاتا میں ٹرام کے 150 سال مکمل
این سی سی اسٹیشن انچارج سوشانت دیو نے بتایا کہ بی ایس ایف کے شلبگمگن کمپلیکس کے باہر افراتفری کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور پانچوں نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں تفتیش جاری ہے اور ملزمان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے کہ انہوں نے پی آر ٹی سی کیسے حاصل کیا۔
یواین آئی