مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے ہڑوا تھانہ علاقے میں ایک سیاسی جلسے میں شرکت کرنے کے بعد گھر واپس جا رہے فیروز کمال غازی عرف بابو ماسٹر پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر دی، جس کے نتیجہ میں وہ زخمی ہوگئے۔ شرپسندوں کے حملے میں شدید طور پر زخمی بابو ماسٹر کے نام سے مشہور سیاسی رہنما کو کولکاتا کے ہی اپولو ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ان کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی گئی ہے۔
اس حملہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ واقعہ کے بعد بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے حامیوں کے درمیان جھڑپ کی بھی اطلاع ہے۔ پولیس نے جائے واقعہ پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا لیکن علاقے میں کشیدگی برقرار ہے۔ کشیدگی کو دیکھتے ہوئے علاقے میں پولیس اور آر اے ایف کے جوانوں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پورے معاملے کی تفتیش جاری ہے لیکن اس معاملے میں اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ جب کہ شرپسندوں کی تلاش جاری ہے۔ پولیس نے مزید کہا کہ سیاسی رہنما کی گاڑی پر پہلے بموں سے حملہ کیا گیا اور اس کے بعد فائرنگ کی گئی۔
بی جے پی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سیاسی انتقام کے تحت بابو ماسٹر پر جان لیوا حملہ کیا گیا ہے۔ اس حملے میں ترنمول کانگریس کے کارکنان ملوث ہیں۔ جب کہ ترنمول کانگریس کے رہنماؤں نے بی جے پی کے رہنماؤں کی جانب سے لگائے گئے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ فیروز کمال غازی عرف بابو ماسٹر چند دنوں قبل ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔