طحہٰ صدیقی نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں سے فرفرہ شریف کو لے کر سیاست کرنے کی خبریں بھی موصول ہوتی رہی ہیں۔
فرفرہ شریف کے رہنما پیرزادہ طلحہ صدیقی نے کہا کہ فرفرہ شریف پورے ملک میں مشہور ہے، ملک کی تمام ریاستوں سے عقیدت مند یہاں آتے ہیں، اس لیے اس پر سیاست نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ فرفرہ شریف میں تمام مذاہب کے لوگوں کا خیر مقدم ہے، یہاں آنے سے کسی کو روکا نہیں جاسکتا۔
طحہٰ صدیقی کا کہنا ہے کہ ریاستی کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری اور حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان کا یہاں آنا کوئی نئی بات نہیں۔
فرفرہ شریف کے رہنما پیرزادہ نے کہا کہ اس سے پہلے بھی تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما یہاں آتے رہے ہیں اور مستقبل میں بھی آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں فرفرہ شریف کا خادم ہوں، رہنما ہوں، میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اس کو لے کر سیاست کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
پیرزادہ طحہٰ صدیقی کے مطابق اس سے لاکھوں لوگوں کے جذبات جڑے ہوئے ہیں انہیں تکلیف پہنچانے کی کوشش نہ کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ مذہبی عبادت گاہوں کو سیاست سے بالکل دور رکھنے میں ہی بھلائی ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال ریاستی کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری اور حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان فرفرہ شریف کا دورہ کیا تھا۔
کانگریسی رہنماوں اور منتظمین کے درمیان میٹنگ بھی ہوئی تھی لیکن اس دوران کیا باتیں ہوئیں یہ اب تک منظر عام پر نہیں آسکی۔
وہیں دوسری طرف عباس صدیقی نے دسمبر میں نئی سیاسی جماعت کے نام اعلان کرنے کی بات کہی تھی۔