مغربی بنگال کے بی جے پی رہنما نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ٹیلیفونک بات چیت کرتے ہوئے ’بی جے پی صدر جے پی نڈا کے قافلہ پر کل ہوئے حملہ کےلیے سیدھے طور پر ٹی ایم سی کو ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے حامیوں نے بی جے پی صدر کی کار پر پتھراؤ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں پوری طرح لاقانونیت اور غنڈہ راج کا بول بالا ہے۔ انہوں نے ممتا بنرجی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ نے ہی حملہ کی منصوبہ بندی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جے پی نڈا ماہی گیروں سے ملاقات کےلیے جارہے تھے جبکہ وہ امفا طوفان کے بعد مرکز کی جانب سے دیئے گئے راحت فنڈز کے بارے میں دریافت کرنا چاہتے تھے۔
بی جے پی رہنما نے ممتا حکومت پر مرکز کی جانب سے فراہم کردہ دو ہزار 200 کروڑ روپئے کے غبن کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’فنڈ کا پیسہ متاثرین تک نہیں پہنچا ہے جبکہ یہ ٹی ایم سی کارکنوں کی جیب میں چلا گیا‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلہ میں ہائیکورٹ نے بھی رپورٹ طلب کی ہے۔
انہوں نے بی جے پی رہنماؤں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بدقسمتی سے تعبیر کیا اور کہا کہ اس طرح کے پرتشدد حملوں کی جمہوریت میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے ’حملہ کے بعد ممتا بنرجی کی جانب سے دیئے گئے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ایم سی پارٹی کے رہنماؤں کا رویہ تشویشناک اور مایوس کن ہے‘۔
ممتا بنرجی نے حملہ کے بعد بیان دیا تھا کہ ’بی جے پی کارکن ہتھیاروں کے ساتھ باہر نکل رہے ہیں اور وہ اپنے آپ کو مار رہے ہیں اور اس کا ترنمول کانگریس کو ذمہ دار قرار دے رہے ہیں‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ لوگ بی ایس ایف، سی آر پی ایف، فوج اور سی آئی ایس ایف کے ساتھ گھوم رہے ہیں، جس کے باوجود ڈرے ہوئے ہیں‘؟
جے پی نڈا کے قافلہ پر حملہ پر وزیر داخلہ امت شاہ نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ ’بنگال، ترنمول راج میں ظلم، انارکی اور تاریکی کے دور میں چلاگیا ہے‘۔