مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع کے شانتی نکیتن علاقے سے ایس ٹی ایف کی ٹیم ماؤنوازوں سے مبینہ تعلق رکھنے کے الزام میں وسوا بھارتی یونیورسٹی کے سابق ٹیپو سلطان عرف مصطفیٰ کمال کو حراست کر لیا۔ ذرائع کے مطابق ایس ٹی ایف نے شانتی نکیتن علاقے میں واقع مکان میں چھاپہ ماری مہم کے دوران وسوا بھارتی یونیورسٹی کے سابق طالب علم کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا۔ ایس ٹی ایف نے کہا کہ ٹیپو سلطان عرف مصطفیٰ کمال کو مغربی مدنی پور ضلع پولیس نے ماؤنوازوں سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ضمانت پر اس کی رہائی ہوئی تھی۔ Visva Bharati Ex Student detains
انہوں نے کہا کہ اس کے بعد 2021 میں جھاڑگرام تھانے پولیس نے ٹیپو سلطان عرف مصطفیٰ کمال کو غداری کے معاملہ یو اے پی اے (UAPA) کے تحت گرفتار کیا تھا. اس مرتبہ بھی اسے ضمانت مل گئی تھی. ان کا کہنا ہے کہ ٹیپو سلطان عرف مصطفیٰ کمال کو پوچھ گچھ کے لiے حراست میں لیا گیا ہے۔ ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ماؤنوازوں سے متاثر اضلاع بیربھوم، جھاڑگرام، بانکوڑہ، مشرقی اور مغربی مدنی پور ضلع حالیہ چند مہینوں کے دوران ماؤنوازوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کلکتہ ہائی کورٹ نے وشو بھارتی یونیورسٹی کے تین طلبا کی معطلی کو رد کیا