بردوان: بردوان ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ کلٹی میں ایک شرمناک واقعہ پیش آیا جہاں ترنمول کانگریس کی سابق کاؤنسلر نے ثالثی سبھا کے دوران ایک شخص کی جوتے سے پٹائی کردی۔ اس کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے ترنمول کانگریس اور سابق کاونسلر کو ہدف تنقید بنایا۔ یہ واقعہ موضوع بحث بن گیا ہے۔ واقعہ کچھ اس طرح پیش آیا کہ ایک شخص نے شادی شدہ ہونے کے باوجود کئی لڑکیوں کو محبت کے جال میں پھنسا رکھا تھا۔ لڑکیاں جب شادی کی بات کرتی تھیں تو یہ شخص ٹال جاتا تھا۔ گزشتہ روز ان میں سے ایک لڑکی کو اس شخص کے شادی شدہ ہونے کے بارے میں پتہ چل گیا۔ لڑکی نے ہنگامہ کھڑا کردیا اور شادی کے لئے بضد ہوگئی۔
اس دوران محلے والوں نے مسئلے کا حل نکالنے کے لئے ثالثی سبھا بلانے کا فیصلہ کیا۔ ثالثی سبھا کے دوران اس شخص نے مختلف لڑکیوں کو شادی کا جھانسہ دینے کی بات تسلیم کی۔ ثالثی سبھا میں بیٹھے لوگوں نے اس شخص کو سزا دینےکی بات کہی۔ سبھا میں موجود سابق کاؤنسلر نازنین پروین جوتا نکالا اور اس شخص کی پٹائی شروع کردی۔ اس کے بعد سابق کاؤنسلر کے شوہر خورشید عالم نے بھی اس شخص کی جم کر پٹائی کی۔
کانگریس،سی پی آئی ایم اور بی جے پی نے اس واقعہ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگریس کے دور حکومت میں مغربی بنگال میں لاء اینڈ آرڈر نام کی کوئی چیز نہیں رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کا چھوٹا بڑا ہر رہنما کسی معاملے کو تھانہ تک پہنچنے ہی نہیں دیتا۔ خود ہی معاملے کو رفع دفع کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ لوگ خود ہی فیصلہ کرنے کے لئے میٹنگ کا اہتمام کرتے ہیں۔