مغربی بنگال میں الیکشن کمیشن نے بدھ کی شام ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کو کھلے عام 3 اپریل کو ہگلی ضلع کے تارکیشور اسمبلی حلقہ میں ایک انتخابی جلسہ کے دوران مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے پر نوٹس جاری کیا ہے۔
مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی کو الیکشن کمیشن نے نوٹس ملنے کے 48 گھنٹے کے درمیان اپنے بیان پر وضاحت پیش کرنے کی ہدایت دی ہے، ایسانہ کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔
ممتا بنرجی نے تیسرے مرحلے کی پولنگ سے قبل گذشتہ 3 اپریل کو ہگلی ضلع کے تارکیشور اسمبلی حلقہ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کے دوران دیئے گئے ان کے ایک بیان کے خلاف بی جے پی کے رہنما مختار عباس نقوی کی قیادت میں بی جے پی کے وفد نے الیکشن کمیشن میں ممتا بنرجی کے خلاف شکایت درج کرائی گئی تھی۔
چیف الیکٹرل افسر نے نوٹس میں ممتا بنرجی کے اس بیان کا ذکر بھی کیا ہے جس پر بی جے پی نے اعتراض کیا ہے۔
ممتا بنرجی نے تارکیشور میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ 'میں اپنے اقلیتی بھائی بہنوں سے یہ ہاتھ جوڑ کر گذارش کرتی ہوں کہ اقلیتوں کے ووٹ کی تقسیم نہ ہونے دیں کچھ شیطان جنہوں نے بی جے پی سے پیسے لئے ہیں ان کی باتوں میں نہ آئیں'۔
انہوں نے اپنی تقریر میں مزید کہا تھا کہ 'جس نے نفرت انگیز تقریریں کرکے ہندو مسلمانوں کو لڑانے کی کوشش کی ہے۔ وہ بی جے پی کا ہی دوسرا روپ ہے۔ بی جے پی کے رہنما اور سی پی آئی ایم کے کامریڈ ہاتھوں میں روپئے لئے اقلیتوں کے ووٹ کو تقسیم کرنے کے لئے گھوم رہے ہیں'۔