مالدہ:مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کی تیاریاں زور شور سے جاری ہے۔سیاسی سرگرمیاں بھی عروج پر ہے۔۔تمام سیاسی جماعتوں کی ووٹرز کی توجہ اپنی اپنی جانب مبذول کرانے کی کوشش میں مصروف میں ہیں۔ دوسری طرف ووٹرز لیسٹ میں متعدد لوگوں کے نام غائب ہونے کی شکایت سامنے آئی ہے۔مالدہ ضلع میں ایسا ہی ایک معاملہ سامنے آیا ہے ۔یہ واقعہ شمشانی گاؤں کے بوتھ نمبر 74 اور 75 کے علاقے میں پیش آیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق بوتھ نمبر 75 کے پانچ زندہ افراد کو ووٹر لسٹ میں پہلے ہی مردہ قرار دیا جا چکا ہے۔ اتنا ہی نہیں، ووٹر لسٹ پر نظرثانی کے لئے آن لائن درخواستیں جمع کی گئی ہیں جن میں ان دو بوتھوں میں مزید 44 افراد کی موت کی تصدیق کی گئی ہے۔
معاملے کے منظر عام پر آنے کے بعد گاؤں والوں نے بی ڈی او سے رابطہ کیا۔ بی ڈی او مومن اختر نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ تاہم وہ میڈیا کے سامنے اس معاملے پر کچھ بھی کہنے سے گریزاں ہیں۔ نقیم الدین احمد نام کے ایک مقامی باشندہ نے کہاکہ ان دو بوتھوں سے 44 لوگوں کے نام ہٹانے کے لئے کسی نے انتظامیہ کو فارم 7 جمع کرایا ہے، کیا یہ 44 لوگ ہلاک ہوئے ہیں؟ یہ ایک سیاسی سازش ہے جس میں کئی لوگ ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سائبر کرائم ڈیپارٹمنٹ کو اس کی تحقیقات کرنی چاہیے۔ضروری ہے کہ مناسب چھان بین کے بعد ان 44 لوگوں کے نام ووٹر لسٹ میں دوبارہ شامل کرنے کے لئے کارروائی کی جائے، بی ڈی او نے اس معاملے کو دیکھنے کا یقین دلایا ہے، لیکن ہمیں اب ان کی یقین دہانی پر بھروسہ نہیں ہے۔ اس پر بڑی تحریک چلائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:DA Agitation سرکاری ملازمین کی ہڑتال اور دفتر میں حاضری دونوں جاری
بوتھ انچارج بی ایل او محمد جہانگیر عالم کو بھی لگتا ہے کہ اس کے پیچھے سیاسی سازش ہے۔ پنچایت انتخابات سے پہلے اس معاملے پر سیاسی بحث شروع ہو گئی ہے۔ ضلع بی جے پی لیڈر املان بھادوری نے اس تناظر میں کہا کہ پنچایت انتخابات سے پہلے یہ ایک سیاسی سازش ہے۔ پنچایت انتخابات کا فیصلہ 20-50 ووٹوں سے ہوتا ہے۔ لیکن انتظامیہ نے صحیح چھان بین کے بغیر زندہ لوگوں کے نام ووٹر لسٹ سے کیسے نکال دیے؟ وہ سوال کر رہا ہے۔