سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان اور انتخابات 8 مراحل میں کرائے جانے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات 8 مراحل میں کرانا اہم بات نہیں ہے۔ یہاں گذشتہ میونسپل اور پنچایت انتخابات کے دوران جو ہوا وہ سب کو معلوم ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ووٹ دینے کا موقع ملنا چاہیے۔ تمام ووٹروں کو انتخابات میں حصہ لینے کا موقع ملے۔ لوگ بے خوف ہو کر ووٹ ڈال پائیں۔ نامزدگیاں بھی داخل کر پائیں جیسا کہ پنچایت انتخابات میں اپوزیشن کو امیدواروں کو نامزدگی بھی داخل کرنے نہیں دیا گیا تھا۔ ووٹوں کی لوٹ کی گئی۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مرکزی فورسز کے روٹ مارچ کرنے سے کچھ نہیں ہوگا۔اگر ان کا صحیح استعمال نہیں کیا گیا۔ سب سے اہم بات ہے کہ آبزرور اور سی ای او انتخابات کو منصفانہ طور پر کرانا الیکشن کمیشن کی یہ سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔ آٹھ مراحل میں انتخابات کرانا پر امن اور منصفانہ انتخابات کی ضمانت نہیں ہے۔ اگر آبزرور سے لے کر سی سی او اور نچلی سطح پر کام کرنے والے منصفانہ طور پر کام نہ کریں۔
محمد سلیم نے کہا کہ پولس فورس منصفانہ انتخابات کرانے کے لئے ایک ذریعہ ہے لیکن اگر اس کا صحیح استعمال کیا جائے۔
مزید پڑھیں:
چار ریاستوں اور پڈوچیری میں انتخابات کا بِگُل بجا
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ لوک سبھا الیکشن میں نے دیکھا کہ پولیس اور مرکزی فورس کی موجودگی میں بوتھ پر حملہ کیا گیا، دو گھنٹے تک آبزرور فون نہیں اٹھاتے ہیں۔ مرکزی فورس بھی پولیس کی نگرانی میں کام کرتی ہے۔ صرف دکھاوا کرنے کا کوئی فائدہ نہیں لوگ چاہتے ہیں منصفانہ انتخابات ہوں۔