ETV Bharat / state

'آٹھ مراحل میں انتخابات کرانا کافی نہیں، ووٹروں کو تحفظ فراہم کرنا اہم ہے' - urdu news kolkata

مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے کہا کہ بنگال میں آٹھ مراحل میں الیکشن کرانا ریاستی حکومت و انتظامیہ کے منہ پر طمانچہ ہے لیکن آٹھ مراحل میں اسمبلی انتخابات کرانا پر امن اور منصفانہ انتخابات کے لئے کافی نہیں ہے۔ ووٹروں کو تحفظات فراہم کرنا سب سے اہم ہے۔

mohammad saleem
سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم
author img

By

Published : Feb 26, 2021, 9:35 PM IST

سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان اور انتخابات 8 مراحل میں کرائے جانے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات 8 مراحل میں کرانا اہم بات نہیں ہے۔ یہاں گذشتہ میونسپل اور پنچایت انتخابات کے دوران جو ہوا وہ سب کو معلوم ہے۔

دیکھیں ویڈیو

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ووٹ دینے کا موقع ملنا چاہیے۔ تمام ووٹروں کو انتخابات میں حصہ لینے کا موقع ملے۔ لوگ بے خوف ہو کر ووٹ ڈال پائیں۔ نامزدگیاں بھی داخل کر پائیں جیسا کہ پنچایت انتخابات میں اپوزیشن کو امیدواروں کو نامزدگی بھی داخل کرنے نہیں دیا گیا تھا۔ ووٹوں کی لوٹ کی گئی۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مرکزی فورسز کے روٹ مارچ کرنے سے کچھ نہیں ہوگا۔اگر ان کا صحیح استعمال نہیں کیا گیا۔ سب سے اہم بات ہے کہ آبزرور اور سی ای او انتخابات کو منصفانہ طور پر کرانا الیکشن کمیشن کی یہ سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔ آٹھ مراحل میں انتخابات کرانا پر امن اور منصفانہ انتخابات کی ضمانت نہیں ہے۔ اگر آبزرور سے لے کر سی سی او اور نچلی سطح پر کام کرنے والے منصفانہ طور پر کام نہ کریں۔

محمد سلیم نے کہا کہ پولس فورس منصفانہ انتخابات کرانے کے لئے ایک ذریعہ ہے لیکن اگر اس کا صحیح استعمال کیا جائے۔

مزید پڑھیں:

چار ریاستوں اور پڈوچیری میں انتخابات کا بِگُل بجا

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ لوک سبھا الیکشن میں نے دیکھا کہ پولیس اور مرکزی فورس کی موجودگی میں بوتھ پر حملہ کیا گیا، دو گھنٹے تک آبزرور فون نہیں اٹھاتے ہیں۔ مرکزی فورس بھی پولیس کی نگرانی میں کام کرتی ہے۔ صرف دکھاوا کرنے کا کوئی فائدہ نہیں لوگ چاہتے ہیں منصفانہ انتخابات ہوں۔

سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان اور انتخابات 8 مراحل میں کرائے جانے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات 8 مراحل میں کرانا اہم بات نہیں ہے۔ یہاں گذشتہ میونسپل اور پنچایت انتخابات کے دوران جو ہوا وہ سب کو معلوم ہے۔

دیکھیں ویڈیو

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ووٹ دینے کا موقع ملنا چاہیے۔ تمام ووٹروں کو انتخابات میں حصہ لینے کا موقع ملے۔ لوگ بے خوف ہو کر ووٹ ڈال پائیں۔ نامزدگیاں بھی داخل کر پائیں جیسا کہ پنچایت انتخابات میں اپوزیشن کو امیدواروں کو نامزدگی بھی داخل کرنے نہیں دیا گیا تھا۔ ووٹوں کی لوٹ کی گئی۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مرکزی فورسز کے روٹ مارچ کرنے سے کچھ نہیں ہوگا۔اگر ان کا صحیح استعمال نہیں کیا گیا۔ سب سے اہم بات ہے کہ آبزرور اور سی ای او انتخابات کو منصفانہ طور پر کرانا الیکشن کمیشن کی یہ سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔ آٹھ مراحل میں انتخابات کرانا پر امن اور منصفانہ انتخابات کی ضمانت نہیں ہے۔ اگر آبزرور سے لے کر سی سی او اور نچلی سطح پر کام کرنے والے منصفانہ طور پر کام نہ کریں۔

محمد سلیم نے کہا کہ پولس فورس منصفانہ انتخابات کرانے کے لئے ایک ذریعہ ہے لیکن اگر اس کا صحیح استعمال کیا جائے۔

مزید پڑھیں:

چار ریاستوں اور پڈوچیری میں انتخابات کا بِگُل بجا

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ لوک سبھا الیکشن میں نے دیکھا کہ پولیس اور مرکزی فورس کی موجودگی میں بوتھ پر حملہ کیا گیا، دو گھنٹے تک آبزرور فون نہیں اٹھاتے ہیں۔ مرکزی فورس بھی پولیس کی نگرانی میں کام کرتی ہے۔ صرف دکھاوا کرنے کا کوئی فائدہ نہیں لوگ چاہتے ہیں منصفانہ انتخابات ہوں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.