کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں تمام طلباء اور ماہرین تعلیم نے مرکزی حکومت کے اقلیتی طبقوں کے طلباء کے لیے مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ کو بند کرنے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ نریندر مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ مودی کی بی جے پی حکومت اقلیت مخالف اقدامات کر رہی ہے تاکہ اقلیتی طبقے اعلیٰ تعلیم سے محروم رہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مرکزی حکومت مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ کو روکنے کے لیے بے چین ہے۔ educationist And Students Protest After Maulana Azad National Fellowship Discontinue
انہوں نے کہا کہ مرکزی اقلیتی وزیر اسمرتی ایرانی نے گزشتہ آٹھ دسمبر کو لوک سبھا میں مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔ مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ برائے اعلیٰ تعلیم بنیادی طور پر مسلم، بدھ مت، جین، سکھ، عیسائی اور پارسی برادریوں سے تعلق رکھنے والے معاشی طور پر پسماندہ طلباء کو فراہم کی جاتی ہے۔ وہ یہ اسکالرشپ ایم فل اور پی ایچ ڈی کے لیے حاصل کرتے تھے۔ سچر کمیٹی کی سفارشات کے بعد یو پی اے حکومت نے 2006 میں ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے نام سے اس اسکالرشپ کو شروع کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Imtiaz Jaleel on Maulana Azad fellowship پری میٹرک اسکالرشپ اور مولانا آزاد فیلوشپ بند کرنا غلط ہے، امتیاز جلیل
ماہرین تعلیم نے بھی اس طرح کی فیلو شپ کو معطل کرنے کے حکومتی مطالبے پر تنقید کی۔ اس فیلوشپ کو رقم میں اضافہ کرکے اسے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کرنی چاہیے تھی۔ لیکن بدقسمتی سے مرکزی حکومت نہیں چاہتی کہ اقلیتیں اعلیٰ تعلیم حاصل کریں، اسی لیے وہ مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ کو روک رہی ہے۔ تعلیم ماہر پبیترا سرکار نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں اس فیصلے کی مذمت کرتا ہوں۔ معاشرے کے ہر فرد کو احتجاج میں شامل ہونا چاہیے۔یہ لڑائی کسی ایک فرد کی نہیں ہے۔آج ہم تو کل آپ پر بھی بجلی گر سکتی ہے۔ educationist And Students Protest After Maulana Azad National Fellowship Discontinue