پولیس کے مبینہ لاٹھی چارج میں شدید طور پر زخمی ہونے کے سبب بلاک ہونے والے ڈی وائی ایف آئی کے رہنما کی شناخت مہدالاسلام کے طور پر ہوئی ہے۔
بانکوڑہ ضلع کے رہنے والے مہدالاسلام کی عمر محض 32 برس تھی۔ علاقے میں فرید کے نام سے مشہور تھے۔ ڈی وائی ایف آئی کے سرگرم کارکن بھی تھے۔
ذرائع کے مطابق آج صبح کولکاتا کے ایک نجی ہسپتال میں زیر علاج مہدالاسلام کی موت ہو گئی۔ ان کی موت کی خبر منظر عام پر آتے ہی لیفٹ فرنٹ کے اعلی رہنماؤں نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
اسمبلی میں بایاں محاذ کے رہنما سوجن چکرورتی نے کہا کہ گزشتہ روز جمعرات کو لیفٹ فرنٹ کی یوتھ اور طلبا تنظیموں کے حامیوں نے روزگار سمیت مختلف جائز مطالبات کو لے کر نبنو گھیراؤ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کی پولیس نے جائز مطالبات کرنے والوں پر بربریت کا مظاہرہ کیا۔
پولیس کے لاٹھی چارج کے دوران مہدالاسلام کے انتڑیاں باہر آگئی تھیں۔
سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما کا کہنا ہے کہ ہمارے پرامن احتجاج پر ممتا بنرجی کی حکومت اور پولیس نے بے رحمی کا مظاہرہ کیا۔ اب انہیں لیفٹ فرنٹ کا پرانا چہرہ دیکھنا پڑے گا جسے دیکھ کر پورا ملک سوچنے پر مجبور ہو جاتا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جمعرات کے دن لیفٹ فرنٹ کی یوتھ اور تنظیم کی جانب سے مختلف مطالبات کو لے کر سکریٹریٹ بلڈنگ نبنو کا گھیراؤ کیا گیا تھا۔
اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم میں تین سو سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے جن میں مہدالاسلام بھی شامل تھے۔