بردوان: مغربی بنگال میں ہونے والے پنچایت انتخابات کی تاریخ جوں جوں قریب آ رہی ہے توں توں بم پھٹنے کی وارداتوں میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔ بھوپتی نگر دھماکے کی ابھی فارنسک جانچ شروع نہیں ہوئی تھی کہ بردوان ضلع کے امرائی علاقے میں دل دہلانے والے دھماکے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ Durgapur Amrai Bomb Blast Spark New Controversy In Bengal Before Panchayat Election
گاؤں کے رہنے والے شیخ انصار رحمٰن عرف شیخ کاجل اس دھماکے میں شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں، پیشے سے ایک مستری ہیں۔ ان کے گھر سے ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی۔ اس سے علاقے میں دہشت پھیل گئی۔ پڑوسیوں کا دعویٰ ہے کہ بم دھماکہ ہوا ہے۔ اگر بم دھماکہ نہیں ہوتا تو اتنی خوفناک آواز کیوں آتی۔ حالانکہ کچھ اور لوگوں کا دعویٰ ہے کہ سلنڈر پھٹنے کی وجہ سے دھما ہوا ہے۔ تاہم، موقع پر سلنڈر پھٹنے کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔
اس کے علاوہ انصار کی اہلیہ کا بیان بھی متضاد ہے۔ جب انصار کی اہلیہ سوما بی بی سے یہ سوال پوچھا گیا تو اس نے بتایا کہ واقعہ کے وقت وہ گھر پر نہیں تھیں۔ جب وہ واپس آئی تو اس نے اپنے شوہر کو لہولہان اور شدید زخمی حالت میں گھر کے اندر پڑا پایا۔ سوال یہ ہے کہ انصار اتنے سنگین زخموں کے ساتھ کہاں گئے، کیسے گئے؟۔
یہ بھی پڑھیں:Bhupatinagar Bomb Blast ترنمول کانگریس کے رہنما کے مکان میں دھماکہ، تین افراد ہلاک
درگاپور تھانے کی پولیس موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کر دی ہے۔ فی الحال گھر کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم پولیس دھماکے کی وجہ کے بارے میں خاموش ہے۔ زخمی شیخ انصار رحمٰن کا کوئی سراغ نہیں ملا اس کے علاوہ جائے وقوع سے کئی ہوائی چپلیں بھی برآمد ہوئی ہیں۔ یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ اس میں کتنے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ Durgapur Amrai Bomb Blast Spark New Controversy In Bengal Before Panchayat Election