ETV Bharat / state

Dr. Sabyasachi Pal فضائی آلودگی دھیرے دھیرے روزمرہ زندگی میں ہمارے دل کو متاثر کرتی ہے

author img

By

Published : Mar 29, 2023, 7:14 PM IST

سی کے برلا ہسپتال کے سینئر کنسلٹنٹ، شعبہ امراض قلب ڈاکٹر سبیاسچی پال کہا کہ فضائی آلودگی کا روزمرہ کی زندگی میں صحت پر بہت منفی اثر پڑتا ہے۔

فضائی آلودگی دھیرے دھیرے روزمرہ کی زندگی میں ہمارے دل کو متاثر کرتی ہے
فضائی آلودگی دھیرے دھیرے روزمرہ کی زندگی میں ہمارے دل کو متاثر کرتی ہے

کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں سی کے برلا ہسپتال کے سینئر کنسلٹنٹ، شعبہ امراض قلب ڈاکٹر سبیاسچی پال فضائی آلودگی سے متعلق مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ ہوا میں ان کی موجودہ سطح پر قلیل مدتی اور طویل مدتی نمائش قلبی خطرہ کو بڑھاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دل کی بیماری، پھیپھڑوں کے کینسر اور فالج کے شکار افراد کا ایک تہائی وجہ فضائی آلودگی ہے، جس میں سگریٹ کا استعمال اور دیگر نقصان دہ عوامل یکساں طور پر متاثرکرتے ہیں۔ہم کتنے ہی متمول مقامات پر رہتے ہوں، فضائی آلودگی سے بچنا بہت مشکل ہے۔

ڈاکٹر پال نے کہا کہ پھیپھڑوں، دل اور دماغ سب کو فضائی آلودگی سے نقصان پہنچ سکتا ہے جو جسم کے دفاعی طریقہ کار سے بچ کر ہمارے نظام تنفس اور گردشی نظام میں گہرائی تک جا سکتے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ( ڈبلیو ایچ او ) کے اندازوں کے مطابق، دنیا کی 91 فیصد آبادی ایسے علاقوں میں رہتی ہے جہاں فضائی آلودگی کی اوسط سطح سے زیادہ ہے، جو کہ 10 گرام فی کیوبک ملی میٹر سے زیادہ ہے۔ ایک اور حالیہ سروے کے مطابق، نیشنل مورٹیلیٹی اینڈ موربیڈیٹی ایئر پولوشن اسٹڈی (NMMAPS) کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ PM 10 میں ہر 10-g/m3 اضافے کے لیے قلیل مدت میں یومیہ کل اور قلبی اموات میں بالترتیب 0.31 فیصد اور 0.21 اضافہ ہوا ہے۔

سائنسی مطالعات کے مطابق، چند گھنٹوں سے چند ہفتوں کے اندر PM 2.5 کی زیادہ مقدار کی نمائش ہارٹ اٹیک اور یہاں تک کہ دل کی بیماری سے موت کا باعث بن سکتی ہے۔ طویل عرصے تک یہ نمائش عمر کو کم کر سکتی ہے اور دل کے دورے سے موت کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ قلیل مدتی اور طویل مدتی خطرات دونوں طرح کے عام لوگوں میں کورونری سنڈروم، دل کی بے قاعدگی، ہارٹ فیلیئر، فالج اور عام آبادی میں اچانک دل کا دورہ پڑنے سے موت جیسے اہم قلبی واقعات ہسپتال میں کے مریضوں میں اضافے کا باعث بنتی ہیں، خاص کر پہلے سے موجود دل کی بیماری والے لوگوں میں۔

یہ بھی پڑھیں:Mamata Banerjee Start Dharna مرکزی حکومت کے خلاف ممتابنرجی کا دھرنا

ڈاکٹر پال نے کہا کہ طبی سائنس کے ماہرین اس وقت انسانی جسم سے ان نقصان دہ ذرات کو نکالنے اور ختم کرنے کے لیے نئی جدید ٹیکنالوجی پر تحقیق اور کام کر رہے ہیں۔ فضائی آلودگی کے لیے کسی فرد کی حساسیت کا انحصار حیاتیاتی عوامل پر ہوتا ہے جیسے عمر، قلبی تاریخ، قلبی خطرہ، پلمونری بیماری، اور دیگر صحت کے عوامل۔

یواین آئی

کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں سی کے برلا ہسپتال کے سینئر کنسلٹنٹ، شعبہ امراض قلب ڈاکٹر سبیاسچی پال فضائی آلودگی سے متعلق مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ ہوا میں ان کی موجودہ سطح پر قلیل مدتی اور طویل مدتی نمائش قلبی خطرہ کو بڑھاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دل کی بیماری، پھیپھڑوں کے کینسر اور فالج کے شکار افراد کا ایک تہائی وجہ فضائی آلودگی ہے، جس میں سگریٹ کا استعمال اور دیگر نقصان دہ عوامل یکساں طور پر متاثرکرتے ہیں۔ہم کتنے ہی متمول مقامات پر رہتے ہوں، فضائی آلودگی سے بچنا بہت مشکل ہے۔

ڈاکٹر پال نے کہا کہ پھیپھڑوں، دل اور دماغ سب کو فضائی آلودگی سے نقصان پہنچ سکتا ہے جو جسم کے دفاعی طریقہ کار سے بچ کر ہمارے نظام تنفس اور گردشی نظام میں گہرائی تک جا سکتے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ( ڈبلیو ایچ او ) کے اندازوں کے مطابق، دنیا کی 91 فیصد آبادی ایسے علاقوں میں رہتی ہے جہاں فضائی آلودگی کی اوسط سطح سے زیادہ ہے، جو کہ 10 گرام فی کیوبک ملی میٹر سے زیادہ ہے۔ ایک اور حالیہ سروے کے مطابق، نیشنل مورٹیلیٹی اینڈ موربیڈیٹی ایئر پولوشن اسٹڈی (NMMAPS) کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ PM 10 میں ہر 10-g/m3 اضافے کے لیے قلیل مدت میں یومیہ کل اور قلبی اموات میں بالترتیب 0.31 فیصد اور 0.21 اضافہ ہوا ہے۔

سائنسی مطالعات کے مطابق، چند گھنٹوں سے چند ہفتوں کے اندر PM 2.5 کی زیادہ مقدار کی نمائش ہارٹ اٹیک اور یہاں تک کہ دل کی بیماری سے موت کا باعث بن سکتی ہے۔ طویل عرصے تک یہ نمائش عمر کو کم کر سکتی ہے اور دل کے دورے سے موت کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ قلیل مدتی اور طویل مدتی خطرات دونوں طرح کے عام لوگوں میں کورونری سنڈروم، دل کی بے قاعدگی، ہارٹ فیلیئر، فالج اور عام آبادی میں اچانک دل کا دورہ پڑنے سے موت جیسے اہم قلبی واقعات ہسپتال میں کے مریضوں میں اضافے کا باعث بنتی ہیں، خاص کر پہلے سے موجود دل کی بیماری والے لوگوں میں۔

یہ بھی پڑھیں:Mamata Banerjee Start Dharna مرکزی حکومت کے خلاف ممتابنرجی کا دھرنا

ڈاکٹر پال نے کہا کہ طبی سائنس کے ماہرین اس وقت انسانی جسم سے ان نقصان دہ ذرات کو نکالنے اور ختم کرنے کے لیے نئی جدید ٹیکنالوجی پر تحقیق اور کام کر رہے ہیں۔ فضائی آلودگی کے لیے کسی فرد کی حساسیت کا انحصار حیاتیاتی عوامل پر ہوتا ہے جیسے عمر، قلبی تاریخ، قلبی خطرہ، پلمونری بیماری، اور دیگر صحت کے عوامل۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.