ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اس سے وبا کے چین کو توڑنے میں مدد ملے گی۔
ساتھ ہی سینئر ڈاکٹرز نے اس بات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بار بار اپیل کے باوجود لاک ڈاؤن کے گائیڈ لائن اور قرنطینہ کے اصول پر عمل نہیں کررہے ہیں اور ماسک استعمال نہیں کررہے ہیں۔
سینئر آن کولوجسٹ ڈاکٹر دیپ تندرا سرکار نے کہا کہ کلکتہ کے کچھ پیکٹ میں کورونا وائرس کا کمیونیٹی ٹرانس میشن ہوگیا ہے۔
دوروزہ لاک ڈاؤن کے درمیان انتظامیہ کو انفیکش کو پھیلنے سے روکنے میں معاونت ملے گی۔
انہوں نے کہاکہ کچھ لوگوں کمیونیٹی ٹرانس میشن کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ یہ پورے ریاست میں پھیل گیا ہے۔
کچھ علاقوں میں ٹریسنگ مشکل ہے۔نئے لاک ڈاؤن اسٹریجی سے متعلق کہا کہ اس کی وجہ سے انتظامیہ کو ایسے علاقوں کی نشاندہی کرنے میں مدد ملے گی جہاں ایک دن میں زیادہ مریض آئے ہیں۔
اگر لاک ڈاؤن جمعرات اور سنیچر کو لگتا ہے کہ جمعہ کو بھی لوگ زیادہ نہیں نکلیں گے اور اتوار کو چھٹی رہتی ہے اس کی وجہ سے چار دن تک ریاست میں لاک ڈاؤن کی کیفیت رہے گی اور اس کی وجہ سے ہیلتھ سیکٹرپر بوجھ کم ہوگا۔
ایک اور سینئر ڈاکٹر شیام سندر اوپادھیائے نے کہا کہ کچھ لوگوں نے حکومت کے گائیڈ لائن پر عمل نہیں کرنے تہیہ کرلیا ہے۔
اس کی وجہ سے بیماری میں اضافہ ہوا ہے۔کئی ایسے کیس سامنے آئے ہیں جس کے گھر میں کئی لوگ کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں۔
ایسے پریوار کے لوگوں نے قرنطینہ کے اصول کی خلاف ورزی کی ہے اس کی وجہ سے کورونا وائرس کمیونیٹی سطح پر پھیلا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:'بی جے پی کا بنگال پر حکومت کرنے کا خواب کبھی بھی پورا نہیں ہوگا'
انہوں نے کہا کہ لوگوں نے حفاظتی سامان لینے میں بھی لاپرواہی برت رہے ہیں۔
خیال رہے کہ مغربی بنگال حکومت نے ہر ہفتے دو دن لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔اس ہفتے جمعرات اور سنیچر کو لاک ڈاؤن نافذ رہے گا۔