ETV Bharat / state

Muslim Woman Refused Treatment By Doctor: بنگال میں متعصب ڈاکٹر نے مسلم خاتون کا علاج کرنے سے انکار کردیا

ملک میں بڑھتی ہوئی مذہبی منافرت کی ایک مثال مغربی بنگال کے ندیا ضلع میں دیکھنے کو ملی، جہاں ایک متعصب ڈاکٹر نے مسلم خاتون کا علاج کرنے سے انکار کر دیا جبکہ ہسپتال عملے نے خاتون کے ساتھ مبینہ طور پر مارپیٹ کی۔ پولیس کے مطابق ڈاکٹر اور مریضہ کے درمیان حجت و تکرار کے بعد ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ Doctor Refused to Treat the Muslim woman in Nadia West Bengal۔

Doctor refuses to treat Muslim patient due to language bias
Doctor refuses to treat Muslim patient due to language bias
author img

By

Published : Apr 28, 2022, 12:50 PM IST

Updated : Apr 28, 2022, 2:16 PM IST

کولکاتا: ملک میں اقلیتوں اور بالخصوص مسلمانوں کے خلاف جاری تعصب میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ ندیا ضلع کے کلیانی میں واقع جے ایم این ہسپتال میں پیش آیا جب ایک حاملہ خاتون اور ان کے رشتہ داروں کو صرف اس لئے مارا پیٹا گیا کیونکہ انہیں بنگلہ زبان نہیں آتی ہے اور اردو زبان میں بات چیت کرتے ہیں Doctor Refused to treat the Muslim woman in Nadia district۔ ذرائع کے مطابق شمالی 24 پرگنہ کے مسلم اکثریتی علاقہ کانکی نارہ کے رہنے والے لوگ فریدہ (فرضی نام) نام کی ایک مریضہ کو چیک اپ کے لئے ہسپتال لائے تھے۔ چیک اپ کے دودان ڈاکٹر نے مریضہ سے چند سوال کئے۔ مریضہ نے ہندی میں جواب دیا۔ اسی بات کو لے کر ڈاکٹر مریضہ پر برس پڑی اور کہا کہ جب بنگلہ زبان نہیں آتی ہے تو یہاں نہیں بہار جا کر علاج کروائیں۔

ڈاکٹر کے اسی طنز پر ہسپتال میں ہنگامہ کھڑا ہو گیا۔ ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر ملازمین نے مریضہ اور اس کی خاتون رشتہ داروں کی پٹائی کر دی۔ زبان کے نام پر ڈاکٹروں کی یہ غنڈہ گردی گھنٹوں تک چلتی رہی۔ پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔ مریضہ اور اس کے رشتہ داروں کو پھٹکار لگاتے ہوئے بغیر علاج کے ہسپتال سے باہر نکال دیا۔ پولیس نے کہا کہ ڈاکٹر اور مریضہ کے درمیان حجت و تکرار کے بعد ہاتھا پائی کی نوبت آگئی۔

مزید پڑھیں:

کلیانی ہسپتال کے ایک عہدیدار مار پیٹ کرنے والے ڈاکٹر اور دیگر ملازمین سے دو قدم آگے نکلتے ہوئے کہا کہ مریضہ اور اس کے رشتہ داروں کے خلاف سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی شکایت درج کرائی گئی ہے۔ رشتہ داروں سے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا جرمانہ وصول کیا جائے گا۔

کولکاتا: ملک میں اقلیتوں اور بالخصوص مسلمانوں کے خلاف جاری تعصب میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ ندیا ضلع کے کلیانی میں واقع جے ایم این ہسپتال میں پیش آیا جب ایک حاملہ خاتون اور ان کے رشتہ داروں کو صرف اس لئے مارا پیٹا گیا کیونکہ انہیں بنگلہ زبان نہیں آتی ہے اور اردو زبان میں بات چیت کرتے ہیں Doctor Refused to treat the Muslim woman in Nadia district۔ ذرائع کے مطابق شمالی 24 پرگنہ کے مسلم اکثریتی علاقہ کانکی نارہ کے رہنے والے لوگ فریدہ (فرضی نام) نام کی ایک مریضہ کو چیک اپ کے لئے ہسپتال لائے تھے۔ چیک اپ کے دودان ڈاکٹر نے مریضہ سے چند سوال کئے۔ مریضہ نے ہندی میں جواب دیا۔ اسی بات کو لے کر ڈاکٹر مریضہ پر برس پڑی اور کہا کہ جب بنگلہ زبان نہیں آتی ہے تو یہاں نہیں بہار جا کر علاج کروائیں۔

ڈاکٹر کے اسی طنز پر ہسپتال میں ہنگامہ کھڑا ہو گیا۔ ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر ملازمین نے مریضہ اور اس کی خاتون رشتہ داروں کی پٹائی کر دی۔ زبان کے نام پر ڈاکٹروں کی یہ غنڈہ گردی گھنٹوں تک چلتی رہی۔ پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔ مریضہ اور اس کے رشتہ داروں کو پھٹکار لگاتے ہوئے بغیر علاج کے ہسپتال سے باہر نکال دیا۔ پولیس نے کہا کہ ڈاکٹر اور مریضہ کے درمیان حجت و تکرار کے بعد ہاتھا پائی کی نوبت آگئی۔

مزید پڑھیں:

کلیانی ہسپتال کے ایک عہدیدار مار پیٹ کرنے والے ڈاکٹر اور دیگر ملازمین سے دو قدم آگے نکلتے ہوئے کہا کہ مریضہ اور اس کے رشتہ داروں کے خلاف سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی شکایت درج کرائی گئی ہے۔ رشتہ داروں سے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا جرمانہ وصول کیا جائے گا۔

Last Updated : Apr 28, 2022, 2:16 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.