کولکاتا: مغربی بنگال میں سیاسی رہنماؤں كے خلاف ضرورت سے زیادہ جائیداد ركھنے كامعاملہ طول پكڑنے لگا ہے۔ پہلے حكمراں جماعت ترنمول كانگریس كے رہنماوں كے خلاف پی آئی ایل داخل كیا گیا تھا اب اپوزیشن رہنماوں كے خلاف بھی كلكتہ ہائی كورٹ میں مقدمہ دائر كیا گیا ہے۔disproportante assets case against 17 opposition leaders
كلكتہ ہائی كورٹ وكیل سجیت گپتا نے سی پی آئی ایم كے ریاستی جنرل سیكرتڑ محمد سلیم سیت 17 اپوزیشن رہنماوں كی ضرورت سے زیادہ جائیداد ركھنے كے خلاف پی آئی ایل داخل كرتے ہوئے كہاكہ تمام سیاسی جماعتوں كے رہنماوں كویہ واضح كرنے كی ضرورت ہے كہ ان كے پاس مختصر مدت میں اتنی بڑی رقم و جائیداد كہاں سے آئی۔
انہوں نے كہاكہ یہ ماملہ سہاسی نہیں ہے۔كسی ایك سیاسی جماعت كے لئے نہیں ہے بلكہ تمام سیاسی جماعتوں كو اس زمرے میں لانے كی كوشش كی گئی ہے ۔كلكتہ ہائی كورٹ سے اپیل ہے كہ اس معاملے كی جلد سے جلد سماعت كركے پورے معاملے كوعوام كے سامنے لایا جائے۔كیونكہ عوام كو سب كچھ جاننے كا پورا حق ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Bengal SSC scam سابق وزیر پارتھو چٹرجی كی جیل حراست میں توسیع
كلكتہ ہائی كورٹ میںسی پی آئی ایم كے ریاستی جنرل سیكریٹری محمد سلیم ،سابق حزب اختلاف كے رہنما عبدالمنان،ركن پارلیمان لاكٹ چٹرجی(بی جے پی)،بی جے پی ركن اسمبلی مہیرگوسوامی،موجوہ حزب اختلاف كے رہنما شبھندو ادھیكاری، سیشر ادھیكاری،دیبندو ادھیكاری ،ركن اسمبلی اگنی مترا پال ،بی جے پی كے ترجمان سومیك بھٹاچاریہ سمیت 17 اپوزیشن كے رہنماوں كے خلاف پی آئی ایل داخل كیاگیا ہے۔
دوسری طرف سی پی آئی ایم كے ریاستی جنرل سیكریٹری محمد سلیم نے كہاكہ اچھی بات ہے كہ كسی نے پی آئی ایل داخل كیا ہے ۔ اس معاملے كی سچائی منظر عام پرآنی چاہئے۔ قانون پر پورا بھروسہ ہے اور امید كرتے ہیں اس معاملے میں فیصلہ جلد آجائے گا۔
واضح رہے كہ بپلب چودھری اور آنند سندر داس نام كے دو افراد نے ضرورت سے زیادہ جائیدادركھنے سے متعلق حكمراں جماعت ترنمول كانگریس كے فرہاد حكیم سمیت 19 رہنماوں كے خلاف كلكتہ ہائی كورٹ میں پی آئی ایل داخل كیا ہے۔