ETV Bharat / state

Dengue Cases in West Bengal بنگال میں ڈینگو کے مریضوں کی تعداد 20,000 سے متجاوز

مغربی بنگال میں ڈینگو کے مریضوں میں مزید اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ ریاستی محکمہ صحت کے مطابق روزانہ اوسطاً 800-900 کیس رپورٹ ہو رہے ہیں۔ ملک میں ڈینگو کے کیسز میں مغربی بنگال لگاتار پچھلا سبھی ریکارڈ توڑ رہا ہے۔

بنگال میں ڈینگو کے مریضوں کی تعداد 20,000 تک تجاوز
بنگال میں ڈینگو کے مریضوں کی تعداد 20,000 تک تجاوز
author img

By

Published : Oct 10, 2022, 10:33 AM IST

کولکاتا: مغربی بنگال میں ڈینگو کے مریضوں میں مزید اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ سرکاری اور نجی اسپتال ڈینگو کے مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ ریاستی محکمہ صحت کے ایک اہلکار کے مطابق روزانہ اوسطاً 800 تا 900 کیس رپورٹ ہو رہے ہیں۔

نیشنل سینٹر فار ویکٹر بورن ڈیزیز کنٹرول (NVBDCP) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 31 اگست تک مغربی بنگال میں ڈینگو کے صرف 239 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، جبکہ 40 دن بعد ریاست میں ڈینگو کے کیسز کی تعداد 20,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ڈینگو کے زیادہ تر معاملے کولکتہ، شمالی 24-پرگنہ، ہاوڑہ، ہگلی، مرشد آباد، سلی گڑی اور دارجلنگ جیسے اضلاع سے ہیں۔

ریاستی محکمہ صحت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ "مناسب صفائی کا فقدان، نکاسی کا بند نظام، بارش کے پانی کا جمع ہونا ڈینگو کے بڑھتے وجوہات ہیں"۔ یقینی طور پر شہری اداروں کی جانب سے لاپرواہی برتی گئی ہے جنہیں صورتحال پر نظر رکھنے اور اس خطرے سے نمٹنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ کیٹل شیڈز، شہری اور نیم شہری علاقوں میں تجاوزات بھی اس کی وجوہات ہیں۔

ریاست بھر میں درگا پوجا کی تقریبات کی وجہ سے گزشتہ پندرہ دن میں نگر نگم کی طرف سے شاید ہی کوئی سرگرمی ہوئی ہو۔ ریاستی سرکاری دفاتر یکم اکتوبر سے بند ہیں جو پیر سے کھلیں گے۔ محکمہ صحت کی جانب سے ڈینگو کے مریضوں کے لیے عارضی وارڈز کھولنے کے باوجود اسپتالوں میں جگہ کی کمی ہے۔

مزید پڑھیں:

جہاں تک ڈینگو کے بیماری سے لڑنے کا تعلق ہے تو مغربی بنگال کا ریکارڈ گزشتہ سالوں میں بہت اچھا نہیں رہا ہے۔ 2015 میں یہ دہلی، پنجاب اور ہریانہ کے بعد چوتھے نمبر پر تھا۔ مغربی بنگال 2016 اور 2017 میں اس فہرست میں سرفہرست رہا۔

(آئی اے این ایس)

کولکاتا: مغربی بنگال میں ڈینگو کے مریضوں میں مزید اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ سرکاری اور نجی اسپتال ڈینگو کے مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ ریاستی محکمہ صحت کے ایک اہلکار کے مطابق روزانہ اوسطاً 800 تا 900 کیس رپورٹ ہو رہے ہیں۔

نیشنل سینٹر فار ویکٹر بورن ڈیزیز کنٹرول (NVBDCP) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 31 اگست تک مغربی بنگال میں ڈینگو کے صرف 239 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، جبکہ 40 دن بعد ریاست میں ڈینگو کے کیسز کی تعداد 20,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ڈینگو کے زیادہ تر معاملے کولکتہ، شمالی 24-پرگنہ، ہاوڑہ، ہگلی، مرشد آباد، سلی گڑی اور دارجلنگ جیسے اضلاع سے ہیں۔

ریاستی محکمہ صحت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ "مناسب صفائی کا فقدان، نکاسی کا بند نظام، بارش کے پانی کا جمع ہونا ڈینگو کے بڑھتے وجوہات ہیں"۔ یقینی طور پر شہری اداروں کی جانب سے لاپرواہی برتی گئی ہے جنہیں صورتحال پر نظر رکھنے اور اس خطرے سے نمٹنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ کیٹل شیڈز، شہری اور نیم شہری علاقوں میں تجاوزات بھی اس کی وجوہات ہیں۔

ریاست بھر میں درگا پوجا کی تقریبات کی وجہ سے گزشتہ پندرہ دن میں نگر نگم کی طرف سے شاید ہی کوئی سرگرمی ہوئی ہو۔ ریاستی سرکاری دفاتر یکم اکتوبر سے بند ہیں جو پیر سے کھلیں گے۔ محکمہ صحت کی جانب سے ڈینگو کے مریضوں کے لیے عارضی وارڈز کھولنے کے باوجود اسپتالوں میں جگہ کی کمی ہے۔

مزید پڑھیں:

جہاں تک ڈینگو کے بیماری سے لڑنے کا تعلق ہے تو مغربی بنگال کا ریکارڈ گزشتہ سالوں میں بہت اچھا نہیں رہا ہے۔ 2015 میں یہ دہلی، پنجاب اور ہریانہ کے بعد چوتھے نمبر پر تھا۔ مغربی بنگال 2016 اور 2017 میں اس فہرست میں سرفہرست رہا۔

(آئی اے این ایس)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.