کولکاتا: مغربی بنگال میں ڈینگو کے مریضوں میں مزید اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ سرکاری اور نجی اسپتال ڈینگو کے مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ ریاستی محکمہ صحت کے ایک اہلکار کے مطابق روزانہ اوسطاً 800 تا 900 کیس رپورٹ ہو رہے ہیں۔
نیشنل سینٹر فار ویکٹر بورن ڈیزیز کنٹرول (NVBDCP) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 31 اگست تک مغربی بنگال میں ڈینگو کے صرف 239 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، جبکہ 40 دن بعد ریاست میں ڈینگو کے کیسز کی تعداد 20,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ڈینگو کے زیادہ تر معاملے کولکتہ، شمالی 24-پرگنہ، ہاوڑہ، ہگلی، مرشد آباد، سلی گڑی اور دارجلنگ جیسے اضلاع سے ہیں۔
ریاستی محکمہ صحت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ "مناسب صفائی کا فقدان، نکاسی کا بند نظام، بارش کے پانی کا جمع ہونا ڈینگو کے بڑھتے وجوہات ہیں"۔ یقینی طور پر شہری اداروں کی جانب سے لاپرواہی برتی گئی ہے جنہیں صورتحال پر نظر رکھنے اور اس خطرے سے نمٹنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ کیٹل شیڈز، شہری اور نیم شہری علاقوں میں تجاوزات بھی اس کی وجوہات ہیں۔
ریاست بھر میں درگا پوجا کی تقریبات کی وجہ سے گزشتہ پندرہ دن میں نگر نگم کی طرف سے شاید ہی کوئی سرگرمی ہوئی ہو۔ ریاستی سرکاری دفاتر یکم اکتوبر سے بند ہیں جو پیر سے کھلیں گے۔ محکمہ صحت کی جانب سے ڈینگو کے مریضوں کے لیے عارضی وارڈز کھولنے کے باوجود اسپتالوں میں جگہ کی کمی ہے۔
مزید پڑھیں:
جہاں تک ڈینگو کے بیماری سے لڑنے کا تعلق ہے تو مغربی بنگال کا ریکارڈ گزشتہ سالوں میں بہت اچھا نہیں رہا ہے۔ 2015 میں یہ دہلی، پنجاب اور ہریانہ کے بعد چوتھے نمبر پر تھا۔ مغربی بنگال 2016 اور 2017 میں اس فہرست میں سرفہرست رہا۔
(آئی اے این ایس)