ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں مہلک وبا کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کے مد نظر ہفتے میں دو دن کا مکمل لاک ڈاؤن نافذ ہے، جس کے تحت آئندہ پانچ اگست کو بھی لاک ڈاؤن ہے، اور پانچ اگست کو ہی رام مندر کا بھومی پوجن ہے۔
بنگال بی جے پی کی ریاستی حکومت نے آئندہ پانچ اگست کو مکمل لاک ڈاؤن کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہےم ریاستی بی جے پی صدر دلیپ گھوش کا کہنا ہے کہ ممتا حکومت عید اور محرم کے لیے لاک ڈاؤن کی تاریخ بدل سکتی ہیں تو رام مندر کے بھومی پوجا کے لیے لاک ڈاؤن کی تاریخ میں بھی تبدیلی کیوں نہیں کرسکتی، اس ریاستی حکومت پانچ اگست کے بجائے دوسرے دن لاک ڈاؤن کا اعلان کریں۔
بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے ایک بار پھر ممتا بنرجی کی حکومت پر اقلیت نوازی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی عید اور محرم کے لیے لاک ڈاؤن کی تاریخوں میں چار بار تبدیلی کرچکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پانچ اگست بھارت کے لیے تاریخی دن ہے رام مندر کی تعمیر کا آغاز ہونے والا ہے، جو برسوں کی ریاضت اور جدوجہد کے بعد یہ موقع آیا ہے، تو اس روز لاک ڈاؤن میں تبدیلی کرکے کسی اور دن لاک ڈاؤن کا اعلان کرے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ پانچ اگست کو رام مندر کا بھومی پوجن ہے جس میں خود ملک کے وزیراعظم بھی شرکت کررہے ہیں، اس موقع پر وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمارے لیے بہت اہم ہے لہذا ہم ریاستی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ریاست کے کروڑوں ہندوؤں کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے آئندہ پانچ اگست کے لاک ڈاؤن کو واپس لے اور اس کے بدلے لاک ڈاؤن کے لیے کسی اور دن کا انتخاب کیا جائے۔
اس کے علاوہ انہوں بنگال بی جے پی میں جاری اختلافات کی وجہ سے استعفیٰ دینے کے معاملے میں کہا کہ مجھے استعفیٰ ہی دینا ہوتا تو میں اتنے دنوں تک اس عہدے پر قائم نہیں رہتا، تاہم بنگال میں تبدیلی کے لیے میں اکیلا ہی کافی ہوں۔
واضح رہے کہ بنگال بی جے پی میں اندرونی اختلاف کا انکشاف ہوا ہے، جس کے مطابق مکل رائے اور دلیپ گھوش کے درمیان تعلقات ناخوشگوار مرحلے سے گزر رہے ہیں۔