کولکاتا: اس وقت افریقہ کے لیے اگر آپ ورلڈ کپ کے اب تک کے بہترین تھیم گانوں کا انتخاب کریں تو پاپ اسٹار شکیرا کا گانا آسانی سے ٹاپ تھری میں جگہ بنا لے گا۔ جنوبی افریقہ میں 2010 کے ورلڈ کپ کے لیے بنایا گیا تھیم سانگ 12 سال بعد بھی فٹ بال کے شائقین اشراف حکیمی، حکیم زیچ کے لیے گایا جا رہا ہے۔ Delighted Karim Bensharifa Share As Thoughts As Morocco Reach Semi final
مراکش کی ٹیم نے اب تک شاندار کارکردگی کامظاہرہ کیا ہے کیونکہ جو کام اس سے پہلے کوئی افریقی ملک نہیں کر سکا تھا، ہفتے کے روز 3 کروڑ 70 لاکھ کے شمالی افریقی ملک نے وہ کر دکھایا۔ مراکش براعظم کے پہلے ملک کے طور پر فیفا ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والا افریقہ کا پہلا ملک بن گیا۔ افریقی فٹبال کے اس پاور ہاؤس نے بیلجیئم، اسپین، پرتگال کو شکست دے کر مقابلے سے باہر کر کے خود کو ایک جائنٹ کلر کے طور پر منوایا ہے۔ یکے بعد دیگر میچوں میں حکیم زیچ، یاسین بونورہ نے شاندار کھیل کامظاہرہ کیا ۔ یہ سچ ہے کہ مراکش کا دفاع ٹوٹنا مشکل حریف ہے۔
بھارتی فٹبال کی تاریخ کے کامیاب ترین غیرملکی کوچوں میں سے ایک کریم بن شریفہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کی قومی ٹیم میں شامل تمام کھلاڑی محنتی ہیں اور وہ کچھ کر گزرنے کا جذبہ رکھتے ہیں۔ اسی وجہ سے ٹیم کو کو کامیابی ملی ہے۔ ورلڈ کپ انڈر 23 میں مراکشی ٹیم کے کوچ رہ چکے کریم بن شریفہ نے یہ تبدیلی ایک دن میں نہیں آئی۔ ساتھ ہی ہم یہ بھی کہیں گے کہ ہم میں سے کسی نے نہیں سوچا تھا کہ ٹیم اتنا اچھا فٹ بال کھیلے گی۔ ہم آہستہ آہستہ بہتر ہوئے ہیں۔ ہم نے ساری عمر محنت کی ہے اوراس کانتیجہ اب سامنے آ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Morocco Historical Performance ہر فٹبال مداح کے ذہن میں ’مراکش‘ نقش ہوگیا
انہوں نے مزید کہا کہ انفراسٹرکچر میں بہتری آئی ہے۔ اب ہمارے ملک کے میدان یورپ کے کسی بھی میدان سے مقابلے کے لیے تیار ہیں۔ میں دنیا کے مختلف مقامات پر گیا ہوں، میں نے اسے دیکھا ہے، تو میں جانتا ہوں۔ میں مبالغہ آرائی نہیں کر رہا ہوں۔ اس کے علاوہ قومی ٹیم بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ یہ بھی ایک بڑی وجہ ہے۔ اس کے علاوہ یورپ کے مختلف ممالک سے کوچز یہاں کوچنگ کے لیے آرہے ہیں۔ بات یہ ہے کہ اب ہم افریقی فٹ بال میں طاقت دکھا رہے ہیں۔ ہندوستان میں منعقدہ انڈر 17 ورلڈ کپ میں نہ صرف لڑکوں نے بلکہ لڑکیوں نے بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
کریم بن شریفہ نے کہاکہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ سیمی فائنل میں عالمی چیمپئنز کے خلاف لڑائی آسان نہیں ہوگی۔ فرانسیسی ٹیم کو انجری اور کارڈ کے مسائل ہیں۔ اس کے علاوہ فٹبالر زخمی ہونے کی وجہ سے باہر ہیں۔ہماری ٹیم اسی پریشانی سے دوچار ہے۔ فرانس کے خلاف میچ آسان نہیں ہو گا، مجھے نہیں معلوم کہ اس میچ میں کون کھیل پائے گا۔
انہوں نے مزید کہاکہ فرانس کے پاس کھونے کے لیے بہت کچھ ہے لیکن ہمارے پاس کچھ بھی نہیں۔ہم اپنی طاقت جھونک دیں گے۔ مراکش کی ٹیم اپنی طرف سے شاندار کھیل کامظاہرہ کرے گی باقی سب کچھ اللہ پر چھوڑ دیا جائے گا۔ Delighted Karim Bensharifa Share As Thoughts As Morocco Reach Semi final