ETV Bharat / state

DA Agitation سرکاری ملازمین کی ہڑتال اور دفتر میں حاضری دونوں جاری - State Govt Employees

سرکاری ملازمین کی کل 36 یونینوں نے ڈی اے میں اضافے کی حمایت میں پیر کو ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ مگر سرکاری ملازمین ہڑتال کے اعلان کے باوجود بڑے پیمانے پر دفتر میں حاضر ہوئے۔ ان کا کہنا ہے کہ مطالبے کو لے کر ہماری ہڑتال جاری رہے گی اور ہم ڈیوٹی پر بھی آئیں گے۔ DA Agitation Continue In Kolkata

سرکاری ملازمین کی ہڑتال اور دفتر میں حاضری دونوں جاری
سرکاری ملازمین کی ہڑتال اور دفتر میں حاضری دونوں جاری
author img

By

Published : Feb 21, 2023, 12:12 PM IST

کولکاتا: مغربی ببگال میں سرکاری ملازمین نے ڈی اے میں اضافہ کے مطالبے کے ساتھ ساتھ ڈیوٹی بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک طرف ڈی اے کو لے لکر ہڑتال جاری ہے اور دوسری طرف ملازمین کی حاضری کا بھی سلسلہ جاری ہے۔ احتجاج سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، پیرکو نوبنو میں حاضری کی مجموعی شرح 96 فیصد سے زیادہ تھی۔ دوسری طرف کولکاتا کارپوریشن میں بھی حاضری کی شرح 95 فیصد سے زائد تھی ۔اس کے علاوہ دیگر دفاتر میں حاضری کی شرح 96 فیصد سے زائد رہی اوسط حاضری 96 فیصد سے کچھ زیادہ تھی۔ ریاستی بجٹ میں مہنگے الاؤنسز کے اعلان کے بعد سرکاری ملازمین کے ایک طبقے میں کافی غصہ ہے۔ انہوں نے اسی دن سے احتجاج شروع کر دیا۔ اس کے بعد ریاستی سرکاری ملازمین کی 36 تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم سے ہڑتال کی کال دی تھی۔ تاہم حکومت نے کہا تھا کہ ہڑتال پر جانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:SFI Protest Against TMC ایس آئی ایف رہنما عاطف نثار پر حملے کے خلاف احتجاج

تاہم سرکاری ملازمین کے ایک گروپ نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے کہ ہم دفتر آئے ہیں ورنہ ہماری تنخواہ کٹ جائے گی لیکن ہم آج کام نہیں کریں گے، کل بھی ہڑتال کریں گے۔ تاہم ملازمین کے ایک حصے کی جانب سے منفی ردعمل سامنے آیا ہے۔ تاہم ہڑتال میں شامل نہیں ہونے والے ایک گروپ نے کہا کہ ہم جس کرسی پر بیٹھے ہیں اس پر بیٹھ کر کام کرنا ہے۔ اخلاقی حمایت کا معاملہ یہاں نہیں آتا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ معاملہ اب سپریم کورٹ میں زیر غور ہے۔

کولکاتا: مغربی ببگال میں سرکاری ملازمین نے ڈی اے میں اضافہ کے مطالبے کے ساتھ ساتھ ڈیوٹی بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک طرف ڈی اے کو لے لکر ہڑتال جاری ہے اور دوسری طرف ملازمین کی حاضری کا بھی سلسلہ جاری ہے۔ احتجاج سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، پیرکو نوبنو میں حاضری کی مجموعی شرح 96 فیصد سے زیادہ تھی۔ دوسری طرف کولکاتا کارپوریشن میں بھی حاضری کی شرح 95 فیصد سے زائد تھی ۔اس کے علاوہ دیگر دفاتر میں حاضری کی شرح 96 فیصد سے زائد رہی اوسط حاضری 96 فیصد سے کچھ زیادہ تھی۔ ریاستی بجٹ میں مہنگے الاؤنسز کے اعلان کے بعد سرکاری ملازمین کے ایک طبقے میں کافی غصہ ہے۔ انہوں نے اسی دن سے احتجاج شروع کر دیا۔ اس کے بعد ریاستی سرکاری ملازمین کی 36 تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم سے ہڑتال کی کال دی تھی۔ تاہم حکومت نے کہا تھا کہ ہڑتال پر جانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:SFI Protest Against TMC ایس آئی ایف رہنما عاطف نثار پر حملے کے خلاف احتجاج

تاہم سرکاری ملازمین کے ایک گروپ نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے کہ ہم دفتر آئے ہیں ورنہ ہماری تنخواہ کٹ جائے گی لیکن ہم آج کام نہیں کریں گے، کل بھی ہڑتال کریں گے۔ تاہم ملازمین کے ایک حصے کی جانب سے منفی ردعمل سامنے آیا ہے۔ تاہم ہڑتال میں شامل نہیں ہونے والے ایک گروپ نے کہا کہ ہم جس کرسی پر بیٹھے ہیں اس پر بیٹھ کر کام کرنا ہے۔ اخلاقی حمایت کا معاملہ یہاں نہیں آتا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ معاملہ اب سپریم کورٹ میں زیر غور ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.