بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے ممبئی میں یکم دسمبر کو منعقدہ اپنے 88 ویں سالانہ عام اجلاس میں اپنے عہدیداروں کی مدت کی حد میں نرمی برتنے کو منظوری دینے کے ساتھ ساتھ اپنے آئین میں کچھ اور ترمیم بھی کی تھیں۔
اس میں سب سے اہم یہ مانا جا رہا ہے کہ عہدیدار کی تین تین سال کے دو مدت مکمل ہونے کے بعد تین سال کی لازمی کولنگ مدت کو ختم کر دیا جائے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو گنگولی کی مدت 2024 تک کے لئے بڑھ سکتی ہے۔
فی الحال سپریم کورٹ نے اس معاملے میں سماعت کے لئے عارضی طور پر 14 جنوری کی تاریخ مقرر کی ہے۔ بی سی سی آئی لوڈھا کمیٹی کی کچھ اہم سفارشات کو واپس کروانا چاہتا ہے لیکن اس کے لئے اسے سپریم کورٹ کی اجازت کی ضرورت ہے۔
سپریم کورٹ کے 14 جنوری کی تاریخ مقرر کئے جانے کی وجہ سے بورڈ کو فی الحال اپنی اے جی ایم میں لئے گئے فیصلوں پر کوئی حتمی فیصلہ آنے کا انتظار کرنا پڑے گا۔ تب تک گنگولی کو اپنے مستقبل کے لئے انتظار کرنا پڑے گا۔
گنگولی نے 23 اکتوبر کو بی سی سی آئی کے نئے صدر کا عہدہ سنبھالا تھا اور انہیں اگلے سال یہ عہدہ چھوڑنا ہوگا لیکن چھوٹ دیئے جانے کے بعد وہ 2024 تک بی سی سی آئی کے باس رہ سکتے ہیں۔ بی سی سی آئی کی اے جی ایم میں یہ فیصلہ لیا گیا تھا۔ اگرچہ اس کے لئے بورڈ کو سپریم کورٹ کی منظوری کی ضرورت ہو گی۔
سالانہ عام اجلاس میں لوڈھا کمیٹی کی سفارشات میں تبدیلی کی منظوری دے دی گئی تھی۔ یہ فیصلہ اس لیے لیا گیا تاکہ اعلی عہدوں پر بیٹھے حکام کی مدت کو بڑھایا جا سکے۔
بی سی سی آئی کے موجودہ آئین کے مطابق اگر کسی عہدیدار نے بی سی سی آئی یا ریاستی فیڈریشن میں مجموعی طور پر تین سال کے دو مدت پوری کر لی ہوں تو اسے تین سال کی کولنگ مدت میں جانا پڑے گا۔ ہندوستان کا پہلا ڈے نائیٹ ٹیسٹ کرانے والے گنگولی کی مدت اگلے سال جولائی میں ختم ہو رہ ہے اور اسے 2024 تک بڑھا جا سکتا ہے۔
گنگولی بنگال کرکٹ ایسوسی ایشن (سي اےبي) کے 5 سال 3 ماہ تک صدر رہ چکے ہیں۔ 23 اکتوبر کو انہیں بی سی سی آئی کا نیا صدر منتخب کیا گیا۔ اس لحاظ سے ان کے پاس 9 ماہ کی مدت ہی باقی بچی تھی جو جولائی میں ختم ہو رہی ہے۔
سپریم کورٹ کی طرف سے منظور آئین کے مطابق اگر کوئی عہدیدار بی سی سی آئی یا ریاستی فیڈریشن میں تین سال کے دو مدت مکمل کر لیتا ہے، تو اسے تین سال کا لازمی وقفہ (کولنگ مدت) لینا ہوگا۔ بی سی سی آئی کی نئی انتظامیہ اسی کولنگ مدت کو ختم کرنا چاہتی ہے۔