کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں یکم سے 5 دسمبر تک شہر کے مختلف 25 مقامات پر کلاسز لی جارہی ہے۔ اس کیلئے سیاسی لیڈر کے بجائے اساتذہ، مورخ اور محققین کی خدمات لی گئی ہے۔سی پی ایم کا دعویٰ ہے کہ وہ عام لوگوں کے سامنے ملک کی 'اصل تاریخ' پیش کرے گی۔CPIM Start True History Campaign In Several Parts Of West Bengal
سی پی ایم کے کولکاتا ضلع سکریٹری کلول مجمدار نے کہاکہ آر ایس ایس ملک کی تاریخ کو بھولنا چاہتی ہے، وہ اپنی من مانی باتوں کو تاریخ کے صفحات میں جگہ دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ ہم نے کہا ہے کہ کچھ بھی نہیں ہونے دیا جا سکتا۔ 6 دسمبر آ رہا ہے بابری مسجد کے انہدام جیسا گھناؤنا فعل کیا گیا یہ تاریخ کا سیاہ دن ہے۔ہم اس دن مارچ کریں گے اور ایسی تاریخ کو اجاگر کرنے کے لئے شہر کے مختلف علاقوں میں پروگرام کئے گئے ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو یہ ریاست بھر میں ہو گی۔
تاہم بی جے پی اور ترنمول کانگریس نے سی پی ایم کے اس پروگرام کی تنقید کی۔ ترنمول کی جانب سے شانتنو سین نے کہاکہ جو تاریخ بن چکے ہیں وہ تاریخ کو سنائیں گے۔وہ سیاسی طور پر ادھر ادھر نہیں چل سکیں گے۔ بی جے پی کے دلیپ گھوش نے کہاکہ بائیں بازو خود تاریخ بن گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Brinda Karat Criticizes TMC مغربی بنگال بدعنوانی کا مرکز بن چکا ہے
تاہم سیاسی ماہرین اس پروگرام کے پیچھے سیاسی حکمت عملی دیکھ رہی ہے۔سی پی ایم بدعنوانی کو لے کر ریاست کی حکمراں جماعت کے خلاف مسلسل مہم چلا رہی ہے۔ اس کی وجہ سے بی جے پی سے اتحاد کے الزامات بھی لگ رہے ہیں۔ریاست کی حکمراں جماعت بی جے پی کو سی پی ایم کی طرح بریکٹ میں ڈالتے ہوئے 'رام بامر' نظریہ کو آگے لا رہی ہے۔ جس کا براہ راست اثر اقلیتی ووٹ پر پڑنے کا امکان ہے۔
آئندہ پنچایتی انتخابات ریاستی سیاست میں کافی اہمیت کے حامل ہیں۔ لہٰذا سی پی ایم مختلف سیاسی حکمت عملی اختیار کررہی ہے تاکہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی سے خود کو الگ ثابت کرسکے۔سی پی ایم 6 دسمبر کو انسداد فرقہ واریت کا دن مناتی ہے۔ اس بار پارٹی ریاستی سیاست میں تبدیلی لانے کی کوشش کر رہی ہے۔CPIM Start True History Campaign In Several Parts Of West Bengal