ETV Bharat / state

'ممتا بنرجی ناگپور کے اشارے پر کام کرتی ہیں'

سی پی آ ئی ایم کے رہنما اور سابق رکن پارلیمان محمد سلیم نے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی جانب سے کشمیر مسئلے پر تین دنوں کے بعد بیان دینے پر تنقید کی ۔

author img

By

Published : Aug 6, 2019, 9:04 PM IST

'ممتا بنرجی ناگپور کے اشارے پر کام کرتی ہیں'

انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو ناگپور سے اشارہ ملتا ہے اسی وقت کسی معاملے پر بات کرتی ہیں۔ ممتا کبھی واضح موقف اختیار نہیں کرتیں۔

سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے ممتا بنرجی کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ دیدی تین دنوں تک کیوں خاموش رہیں؟ سب کو پتہ ہے کہ کشمیر میں کیا ہوا۔ وہاں کے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ کیا کیا جارہا ہے۔ لیکن ممتا بنرجی تین دنوں بعد کہتی ہیں کہ ان کو نہیں معلوم کہ محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ اور فاروق عبداللہ کہاں ہیں؟

'ممتا بنرجی ناگپور کے اشارے پر کام کرتی ہیں'

انہوں ممتا بنرجی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی وہی کرتی ہیں جو ناگپور سے ان کو ہدایت ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی ہر بار جب کوئی سیاسی موقف اختیار کرنے کا موقع ہوتا ہے تو وہ تذبذب کا شکار ہو جاتی ہیں۔

ان کے ایم پی پارلیمنٹ میں واک آؤٹ کر جاتے ہیں یہ بل کے حمایت نہیں کر رہے ہیں لیکن بل کی مخالفت بھی نہیں کرتے ہیں۔وہ کہتی ہیں کہ وہ اس بل کی حمایت نہیں کرتی وہ بتائیں کہ کس کی حمایت نہیں کرتی ہیں۔

وہ آر ایس ایس کی حمایت نہیں کرتی کہ بی جے پی کی حمایت نہیں کرتی جس دن یہ کشمیر پر بل پیش کیا گیا۔ اس دن واک آوٹ کے نام پر ان کی پارٹی کے ارکان نے واضح کر دیا کہ نہ وہ اس کی مخالفت کر رہے ہیں اور نہ اس کی حمایت کر رہے ہیں ۔نہ گھر کے نہ گھر گھاٹ کے جب ملک میں اس طرح کے سیاسی مسائل پیدا ہوتے ہیں تو سیاسی جماعتوں کو واضح موقف اختیار کرنا پڑتا ہے۔

لیکن ممتا بنرجی اس بل کی مخالفت نہیں کر رہی ہیں بلکہ وہ بل پیش کرنے کے طریقہ کار پر سوال اٹھا رہی ہیں جبکہ یہ طریقہ کار کا مسئلہ نہیں بلکہ دستور اور جمہوریت کا سوال ہے۔

انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی پالیسی چاپلوس والی پالیسی ہے۔ بہت لوگ کہہ رہے ہیں کہ کشمیر اب ہمارا حصہ ہو گیا تو کیا پہلے وہ ہمارے ملک کا حصہ نہیں تھا۔

اس کا مطلب ہم کشمیر پر قابض تھے یہ بیانیہ تو وہی ہے جو پاکستان علیحدگی پسندوں کا رہا ہے اور جو لوگ ایسا کر رہے ہیں ہیں۔ وہ ملک کے دشمنوں کو تقویت پہنچا رہے ہیں جب مودی حکومت کا چین سے لایا ہوا۔ ولبھ بھائی پٹیل کا قد چھوٹا پڑنے لگا ہے تو امیت شاہ کو رول ماڈل بنا کر پیش کیا جا رہا ہے ۔

بھارت بہت پہلے سے ایک ہے۔ کشمیر سے منہا کماری بھارت ہے کیا ۔امیت شاہ نے کشمیر کو بھارت کا حصہ بنایا ہے ۔اندھ بھکت یہ کہہ کر کے امیت شاہ نے کشمیر کو بھارت کا حصہ بنا دیا اور پہلے ایسا نہیں اصل میں وہ لوگ پاکستان کے موقف کی طرف داری کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو ناگپور سے اشارہ ملتا ہے اسی وقت کسی معاملے پر بات کرتی ہیں۔ ممتا کبھی واضح موقف اختیار نہیں کرتیں۔

سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے ممتا بنرجی کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ دیدی تین دنوں تک کیوں خاموش رہیں؟ سب کو پتہ ہے کہ کشمیر میں کیا ہوا۔ وہاں کے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ کیا کیا جارہا ہے۔ لیکن ممتا بنرجی تین دنوں بعد کہتی ہیں کہ ان کو نہیں معلوم کہ محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ اور فاروق عبداللہ کہاں ہیں؟

'ممتا بنرجی ناگپور کے اشارے پر کام کرتی ہیں'

انہوں ممتا بنرجی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی وہی کرتی ہیں جو ناگپور سے ان کو ہدایت ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی ہر بار جب کوئی سیاسی موقف اختیار کرنے کا موقع ہوتا ہے تو وہ تذبذب کا شکار ہو جاتی ہیں۔

ان کے ایم پی پارلیمنٹ میں واک آؤٹ کر جاتے ہیں یہ بل کے حمایت نہیں کر رہے ہیں لیکن بل کی مخالفت بھی نہیں کرتے ہیں۔وہ کہتی ہیں کہ وہ اس بل کی حمایت نہیں کرتی وہ بتائیں کہ کس کی حمایت نہیں کرتی ہیں۔

وہ آر ایس ایس کی حمایت نہیں کرتی کہ بی جے پی کی حمایت نہیں کرتی جس دن یہ کشمیر پر بل پیش کیا گیا۔ اس دن واک آوٹ کے نام پر ان کی پارٹی کے ارکان نے واضح کر دیا کہ نہ وہ اس کی مخالفت کر رہے ہیں اور نہ اس کی حمایت کر رہے ہیں ۔نہ گھر کے نہ گھر گھاٹ کے جب ملک میں اس طرح کے سیاسی مسائل پیدا ہوتے ہیں تو سیاسی جماعتوں کو واضح موقف اختیار کرنا پڑتا ہے۔

لیکن ممتا بنرجی اس بل کی مخالفت نہیں کر رہی ہیں بلکہ وہ بل پیش کرنے کے طریقہ کار پر سوال اٹھا رہی ہیں جبکہ یہ طریقہ کار کا مسئلہ نہیں بلکہ دستور اور جمہوریت کا سوال ہے۔

انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی پالیسی چاپلوس والی پالیسی ہے۔ بہت لوگ کہہ رہے ہیں کہ کشمیر اب ہمارا حصہ ہو گیا تو کیا پہلے وہ ہمارے ملک کا حصہ نہیں تھا۔

اس کا مطلب ہم کشمیر پر قابض تھے یہ بیانیہ تو وہی ہے جو پاکستان علیحدگی پسندوں کا رہا ہے اور جو لوگ ایسا کر رہے ہیں ہیں۔ وہ ملک کے دشمنوں کو تقویت پہنچا رہے ہیں جب مودی حکومت کا چین سے لایا ہوا۔ ولبھ بھائی پٹیل کا قد چھوٹا پڑنے لگا ہے تو امیت شاہ کو رول ماڈل بنا کر پیش کیا جا رہا ہے ۔

بھارت بہت پہلے سے ایک ہے۔ کشمیر سے منہا کماری بھارت ہے کیا ۔امیت شاہ نے کشمیر کو بھارت کا حصہ بنایا ہے ۔اندھ بھکت یہ کہہ کر کے امیت شاہ نے کشمیر کو بھارت کا حصہ بنا دیا اور پہلے ایسا نہیں اصل میں وہ لوگ پاکستان کے موقف کی طرف داری کر رہے ہیں۔

Intro:سی پی آئی ایم کے راہنما محمد سلیم نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی جانب کشمیر مسئلے پر تین دنوں کے بعد بیان پر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ممتا اسی وقت بولتی جب ان کو ناگپور سے اشارہ ملتا ہے ممتا کبھی واضح موقف اختیار نہیں کرتی ہیں.


Body:مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کشمیر مسئلے پر تینو دنوں کے بعد اپنی خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ ہم اس بل کی حمایت نہیں کریں گے اس پر آج سی پی آئی ایم کے راہنما محمد سلیم نے ممتا بنرجی کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی تین دنوں تک کیوں خاموش رہیں سب کو پتہ ہے کہ کشمیر میں کیا ہوا اور وہاں کے سیاسی راہنماؤں کے ساتھ کیا لیکن ممتا بنرجی تین دنوں بعد کہتی ہیں کہ ان کو نہیں معلوم کہ محبوب مفتی عمر عبداللہ اور فاروق عبداللہ کہاں ہیں انہوں ممتا بنرجی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی وہی کرتی ہیں جو ناگپور سے ان کو ہدایت ملتی ہے انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی ہر بار جب کوئی سیاسی موقف اختیار کرنے کا موقع ہوتا ہے تو وہ تزبزب کا شکار ہو جاتی ہیں ان کے ایم پی پارلیمنٹ میں واک آؤٹ کر جاتے ہیں وہ بل کے حمایت نہیں کر رہے ہیں لیکن بل کی مخالفت بھی نہیں کرتے ہیں.وہ کہتی ہیں کہ وہ اس بل کی حمایت نہیں کرتی وہ بتائیں کہ کس کی حمایت نہیں کرتی ہیں وہ آر ایس ایس کی حمایت نہیں کرتی کہ بی جے پی کی حمایت نہیں کرتی جس دن یہ کشمیر پر بل پیش کیا گیا اس دن واک آوٹ کے نام پر ان کی پارٹی کے ارکان نے واضح کر دیا کہ نہ وہ اس کی مخالفت کر رہے ہیں اور نہ اس کی حمایت کر رہے ہیں نہ گھر کے نہ گھر گھاٹ کے جب ملک میں اس طرح کے سیاسی مسائل پیدا ہوتے ہیں تو سیاسی جماعتوں کو واضح موقف اختیار کرنا پڑتا ہے. لیکن ممتا بنرجی اس بل کی مخالفت نہیں کر رہی ہیں بلکہ وہ بل پیش کرنے کے طریقہ کار پر سوال اٹھا رہی ہیں جبکہ یہ طریقہ کار کا مسئلہ نہیں بلکہ دستور اور جمہوریت کا سوال ہے انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی پالیسی چاپلوس والی پالیسی ہے. اس کے علاوہ انہوں کہا کہ بہت لوگ کہہ رہے ہیں کہ کشمیر اب ہمارا حصہ ہو گیا تو کیا پہلے وہ ہمارے ملک کا حصہ نہیں تھا اس کا مطلب ہم کشمیر پر قابض تھے یہ بیانیہ تو وہی ہے جو پاکستان علیحدگی پسندوں کا رہا ہے اور جو لوگ ایسا کر رہے ہیں ہیں وہ ملک کے دشمنوں کو تقویت پہنچا رہے ہیں جب مودی حکومت کا چین سے لایا ہوا علبھ بھائی پٹیل کا قد چھوٹا پڑنے لگا ہے تو امیت شاہ کو رول ماڈل بنا کر پیش کیا جا رہا ہے ہندوستان بہت پہلے سے ایک ہے کشمیر سے منہا کماری ہندوستان ہے کیا امیت شاہ نے کشمیر کو ہندوستان کا حصہ بنایا ہے اندھ بھکت یہ کہہ کر کے امیت شاہ نے کشمیر کو ہندوستان کا حصہ بنا دیا اور پہلے ایسا نہیں اصل میں وہ لوگ پاکستان کے موقف کی طرف داری کر رہے ہیں.


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.