کولکاتا: مغربی بنگال سی پی آئی ایم CPIM in West Bengal کے سرکردہ رہنما فیاض احمد خان کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی اقلیتی طبقے کی ترقی کے نام پر ہی اقتدار میں آئی ہیں۔ اقتدار میں آنے کے بعد اقلیتی طبقے کی ترقی اور اردو زبان کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دینے کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں اردو زبان کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دے دیا گیا لیکن اقلیتی طبقے کو ترقی سے دور رکھنے کی بھی کوشش کی گئی۔ Faiyaz Ahmed Slams Mamata Government
ان کا کہنا ہے کہ ملک کی دوسری ریاستوں کے مقابلے بنگال میں اقلیتی طبقے Minorities in Bengal کس حال میں ہیں، یہ سب کو پتہ ہے۔ یہاں اقلیتی طبقے کی ترقی کے لئے کبھی کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔
سی پی آئی ایم کے رہنما CPIM Leader کا کہنا ہے کہ حال ہی میں کوآپریٹو سروس کمیشن کے اشتہار میں اردو زبان کو نظرانداز کرنے کی مثال ملتی ہے۔ اس سے زیادہ اور کیا کہا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محمد سلیم کا بی جے پی اور آر ایس ایس پر سنگین الزام
واضح رہے کہ چند روز قبل ویسٹ بنگال کوآپریٹو سروس کمیشن West Bengal Cooperative Service Commission میں تقرری کے لئے اشتہار جاری کیا گیا تھا، جس میں بنگلہ زبان کو پہلے اور دوسرے سبجیکٹ کو ترجیح دی گئی تھی۔ اردو کو پوری طرح سے نظرانداز کر دیا گیا تھا۔ اس پر کئی لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔
مخالفت کے بعد حکومت مغربی بنگال West Bengal Government نے ویسٹ بنگال کوآپریٹو سروس کمیشن کے اشتہار کو اگلے نوٹس تک کے لئے فی الحال روک دیا ہے۔