کولکاتا: مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے ریاستی سیکریٹریٹ میٹنگ کے بعد کہا کہ ہماری پارٹی انصاف چاہتی ہے۔ جو لوگ بدعنوانی کے معاملے میں ملوث ہیں انہیں سلاخوں کے پیچھے دیکھنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی نے ایک وسیع شکل اختیار کر لی ہے۔ تمام تقرریوں میں بدعنوانی کے انکشافات ہوئے ہیں۔ اب چند لوگ تحقیقات کو روکنے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کر رہے ہیں۔ ریاستی جانچ ایجنسیوں پر بھروسہ نہیں ہے۔ عام لوگوں کی شکایت نہیں سنی جاتی ہے۔ انہوں نے پولیس پر حکمراں جماعت کے اشارے پر کام کرنے کا الزام لگایا۔
سی پی آئی ایم کے رہنما نے کہا کہ اب تو ایسا لگتا کہ حکمراں جماعت پولیس کو نجی پروگرام کے لیے استعمال کرنے لگی ہے۔ اس سے ریاست میں لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سی پی آئی ایم نے ایک کروڑ دستخط سی جے آئی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Mohammad Salim On Kaliaganj گورنر اور وزیراعلیٰ کب کالیاگنج کا دورہ کریں گے؟ محمد سلیم کا سوال
محمد سلیم کے مطابق ہم نے ایک کروڑ دستخط جمع کرنے کا ہدف رکھا ہے۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ ڈیڑھ سے دو کروڑ ہو جائیں گے۔ کیونکہ اس ریاست کے لوگ انصاف کے منتظر ہیں۔ وہ ہماری مہم کی بھر پور حمایت کریں گے۔ لوگوں میں ترنمول کانگریس کو لے کر ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ اسی خوف کی وجہ سے پنچایت انتخابات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ سی پی ایم کے ریاستی سکریٹری نے کئی دیگر مسائل پر ترنمول کانگریس پر حملہ کیا۔