کولکاتا: ریاست مغربی بنگال میں ایک بار پھر عالمی وبا کورونا وائرس کی تیسری لہر کے سبب یومیہ کیسز اور شرح اموات دونوں میں تشویشناک اضافہ درج ہو رہا ہے۔ مثبت کیسز اور اموات میں اضافہ پر ڈاکٹروں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ Corona Surge in West Bengalریاست میں کورونا وائرس کے یومیہ کیسز کی تعداد ساڑھے چار ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ شرح اموات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی قیادت والی ریاست کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس 21 جولائی کو شہید دیوس کے موقع پر عظیم الشان عوامی جلسے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ West Bengal Shaheed Diwasوہیں اسی بیچ کولکاتا کے ایک ڈاکٹر نے یومیہ مثبت کیسز اور شرح اموات میں تشویشناک اضافہ پر 21 جولائی کو ہونے والے شہید دیوس کا ورچول اہتمام کرنے کے لئے کلکتہ ہائی کورٹ میں PIL داخل کی ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل کرنے والے ڈاکٹر سنجیو کمار مکھرجی نے کہا ہے کہ وہ شہید دیوس کے خلاف نہیں، لیکن کورونا وائرس مثبت کیسز میں اضافہ کے پیش نظر اسے ٹالا جا سکتا ہے۔ PIL in Calcutta Court on Shaheed Diwasانہوں نے کہا کہ ’’اگر آپ کو شہید دیوس کا اہتمام کرنا ہے تو کولکاتا شہر میں بڑے پیمانے پر سینٹائزایشن کرانا ہوگا جو ممکن نہیں ہے، کیونکہ جلسے سے دو تین دن قبل ہی ریاست کے دور دراز اضلاع سے لوگوں کا آنا شروع ہو جاتا ہے جن پر قابو پانا ناممکن ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: Coronavirus In West Bengal: مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے ریکارڈ کیسز کی تصدیق
ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ ’’اگر موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے شہید دیوس جلسے کو ورچوئل کیا جائے تو اس میں کیا پریشانی ہے؟ ورچوئل جلسہ کرنے سے کولکاتا میں بھیڑ کم ہوگی اور کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشات بھی کم ہو جائیں گے۔‘‘ پی آئی ایل داخل کرنے والے ڈاکٹر کے وکیل نذر الاسلام نے کہا کہ کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژنل بینچ میں معاملہ زیر سماعت ہے اور امید کرتے ہیں کہ منگل کے روز معاملے کی سنوائی ہو گی۔