کولکاتا:مغربی بنگال میں گورنر سی وی آنند بوس کے ذریعہ ریاستی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کی تقرری کو لے کر محکمہ تعلیم اور گورنر کے درمیان ایک بار پھر تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔وزیر تعلیم نے الزام عائد کیا ہے کہ ریاست کو اندھیرے میں رکھ کر وائس چانسلر کا تقرر کیا گیا ہے۔
ریاست کی متعدد یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی میعاد جن کی مدت 3 ماہ تک دی گئی تھی، کئی معاملات میں وہ مدت کل ختم ہو چکی ہے۔ اس کے بعد راجیہ بھو نے کئی یونیورسٹیوں میں مختلف لوگوں کو عبوری طور پر مقرر کیا ہے۔ اب وزیر تعلیم نے الزام لگایا کہ یہ کارروائی محکمہ تعلیم سے بات چیت کیے بغیر کی گئی ہے۔
وزیر تعلیم برتیا باسو نے واضح شکایت کی ہے کہ گورنر نے ایسی 10 یونیورسٹیوں میں نئے وائس چانسلرز کی تقرری کی ہے۔ لیکن یہ سب کچھ ریاست کو اندھیرے میں رکھ کر کیا گیا ہے۔ ریاست سے کوئی بات چیت نہیں کی گئی ہے۔ یہاں تک کہ اسے اس سارے معاملے کا علم کسی اور ذریعے سے ہوا۔ لیکن نہ تو راج بھون نے اور نہ ہی گورنر نے ریاست کو اس کی اطلاع دی۔
یہ بھی پڑھیں:Mamata Felicitates Toppers طلباء ہمارے ملک کے مستقبل کے لیڈر اور مشعل بردار
واضح رہے کہ ریاست کی جانب سے تجویز دی گئی تھی کہ جن لوگوں کو عبوری وائس چانسلر کی ذمہ داری دی گئی ہے ان کی مدت ملازمت میں مزید 3 ماہ کی توسیع کی جائے۔ جب تک کسی کو مستقل وائس چانسلر مقرر نہیں کیا جاتا۔