مغربی بنگال کے ضلع مرشدآباد کے بہرامپور میں کانگریس کے ریاستی صدر ادھیررنجن چودھری نے وزیراعلی ممتا بنرجی پر نقطہ چینی کرتے ہوئے انہیں غیر سیکولر قرار دیا۔ وزیر اعلیٰ ممتا کے سیکورلرزم پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں کہا کہ ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت نے اقلیتوں کے لیے ابھی تک کچھ بھی نہیں کیا ہے۔
ادھیررنجن چودھری نے دعویٰ کیا کہ ممتابنرجی کی حکومت سے زیادہ کام تو مرشدآباد میں رہنے والے 70فیصد مسلمانوں کے لئے میں کر چکا ہوں اور کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اسی 70 فیصد آبادی والے مسلم اکثریتی ضلع میں کانگریس برسوں سے کامیابی حاصل کرتی آ رہی ہے اور مستقبل میں بھی جیت درج کرے گی۔
کانگریس کے سینئر لیڈر نے دعویٰ کیا کہ ممتا بنرجی ایسی واحد شخصیت ہیں جنہوں نے نہ صرف بی جے پی کا ہاتھ پکڑ مغربی بنگال لے کر آئیں بلکہ انہوں نے بی جے پی کو ریاست میں محفوظ جگہ بھی فراہم کیا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی عادت ہے کہ اسے جہاں پاؤں رکھنے کے لئے جگہ ملتی ہے وہیں گھر بنا کر سونے کی کوشش کرتی ہے۔ اسی کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں کے رہنماوں کو بھی پھلنے پھولنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
ادھیررنجن چودھری نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ نے بی جے پی کو ریاست میں لا کر سب کچھ اس کے ہاتھوں میں سونپ دیا ہے۔ وہ ایک طرف بی جے پی کو بنگال میں لاکر اسے عوام کے سر پر بیٹھاتی ہیں اور اوپر سے خود کو سب سے بڑی سیکولر رہنما بھی قرار دیتی ہیں۔ یہ سب چلنے والا نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ترنمول کی خاتون رہنما کانگریس میں شامل
'ممتابنرجی اپنے بیان پر معافی مانگیں'
محمد سلیم نے ممتا حکومت پر ڈاٹا جمع کرنے کا الزام لگایا
کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ اگر آپ سیکولر رہنما ہیں تو اسے ثابت کرنا پڑے گا۔ منہ سے خود کو سیکولر کہہ دینے سے کوئی سیکولر نہیں ہو جاتا ہے۔ اس کے لئے عوام کے سامنے خود کو ثابت کرنا پڑتا ہے۔