ETV Bharat / state

Adhir Ranjan Chowdhary عام لوگوں کو مار کر اقتدار پر زیادہ دنوں تک برقرار نہیں رہا جا سکتا

پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ پنچایت انتخابات کے دوران کئی قصوروار اور غیر سیاسی لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارے گئے ہیں جن میں ایک پانچ وقتی نمازی بھی شامل تھا۔ اس کا کسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں تھا پھر اسے مار دیا گیا۔

author img

By

Published : Jul 10, 2023, 10:36 AM IST

عام لوگوں کو مار کر اقتدار پرزیادہ دنوں تک برقرار نہیں دہ جا سکتا
عام لوگوں کو مار کر اقتدار پرزیادہ دنوں تک برقرار نہیں دہ جا سکتا

مرشدآباد: مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلی ممتا بنرجی پر تنقید کرنے ہوئے کہا کہ تشدد کی راہ اختیار کرنے سے، آپ بنگال کے وزیر اعلی کے ایک یا دو بوتھوں پر قبضہ کر سکتے ہیں۔ لیکن، آپ بنگال کے لوگوں کے دلوں پر قبضہ نہیں کر سکتے۔ترنمول کانگریس کو آج یا کل سزا ملنی چاہیے۔

غیر مصدقہ ذرائع کے مطابق مغربی بنگال میں ووٹنگ کے دن 19 افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں مرشد آباد میں صرف 5 لوگوں کی موت ہوئی۔ کھڑگرام سے لے کر ریزی نگر، لالگولہ سے بیل ڈنگا، نوئیڈا تک پر خون کی ہولی کھیلی گئی۔تشدد کا بازار اب بھی گرم ہے۔

خون آلودہ مغربی بنگال پنچایت انتخابات کے دن حاجی لیاقت علی خان کو بھی موت کا گھاٹ اتار دیا گیا۔ان کی موت کے بعد پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری اہل خانہ سے ملاقات کی۔ادھیر کا دعویٰ ہے کہ جو بھی مارا گیا ہے وہ بے قصور ہے۔ یہ سب جانتے ہیں کہ حاجی لیاقت ایک مہذب، ایماندار، دیندار مسلمان تھے۔ وہ دن میں پانچ وقت کی نماز پڑھتے تھے۔ اس کے باوجود انہوں نے تشدد کی سیاست کی مخالفت کی۔

کانگریس کے رہنما کے مطابق ممتا کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ اور کتنے لوگوں کو موت کا کھاٹ اتارا جائے گا۔ ایسا کرنے سے کوئی عظیم نہیں ہو سکتا یے ۔اگر آپ پنچایت کے الیکشن میں دو چار سیٹیں بھی ہار جاتے ہیں تو بھی آپ کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں:Bengal Panchayat Polls Violence بنگال میں پنچایت انتخابات کے اعلان سے اب تک تشدد میں 35 افراد ہلاک

کانگریس کے رہنما کا دعویٰ ہے کہ ہمارا احتجاج رنگ لائے گا۔عام لوگ ترنمول کانگریس کے خلاف آواز بلند کرنے لگے ہیں۔دوسری جانب ادھیر نے بھی ریاست میں امن و امان کی صورتحال بگڑنے پر پولیس کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ اب مجھے ترنمول اور پولیس میں کوئی فرق نظر نہیں آتا۔

مرشدآباد: مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلی ممتا بنرجی پر تنقید کرنے ہوئے کہا کہ تشدد کی راہ اختیار کرنے سے، آپ بنگال کے وزیر اعلی کے ایک یا دو بوتھوں پر قبضہ کر سکتے ہیں۔ لیکن، آپ بنگال کے لوگوں کے دلوں پر قبضہ نہیں کر سکتے۔ترنمول کانگریس کو آج یا کل سزا ملنی چاہیے۔

غیر مصدقہ ذرائع کے مطابق مغربی بنگال میں ووٹنگ کے دن 19 افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں مرشد آباد میں صرف 5 لوگوں کی موت ہوئی۔ کھڑگرام سے لے کر ریزی نگر، لالگولہ سے بیل ڈنگا، نوئیڈا تک پر خون کی ہولی کھیلی گئی۔تشدد کا بازار اب بھی گرم ہے۔

خون آلودہ مغربی بنگال پنچایت انتخابات کے دن حاجی لیاقت علی خان کو بھی موت کا گھاٹ اتار دیا گیا۔ان کی موت کے بعد پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری اہل خانہ سے ملاقات کی۔ادھیر کا دعویٰ ہے کہ جو بھی مارا گیا ہے وہ بے قصور ہے۔ یہ سب جانتے ہیں کہ حاجی لیاقت ایک مہذب، ایماندار، دیندار مسلمان تھے۔ وہ دن میں پانچ وقت کی نماز پڑھتے تھے۔ اس کے باوجود انہوں نے تشدد کی سیاست کی مخالفت کی۔

کانگریس کے رہنما کے مطابق ممتا کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ اور کتنے لوگوں کو موت کا کھاٹ اتارا جائے گا۔ ایسا کرنے سے کوئی عظیم نہیں ہو سکتا یے ۔اگر آپ پنچایت کے الیکشن میں دو چار سیٹیں بھی ہار جاتے ہیں تو بھی آپ کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں:Bengal Panchayat Polls Violence بنگال میں پنچایت انتخابات کے اعلان سے اب تک تشدد میں 35 افراد ہلاک

کانگریس کے رہنما کا دعویٰ ہے کہ ہمارا احتجاج رنگ لائے گا۔عام لوگ ترنمول کانگریس کے خلاف آواز بلند کرنے لگے ہیں۔دوسری جانب ادھیر نے بھی ریاست میں امن و امان کی صورتحال بگڑنے پر پولیس کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ اب مجھے ترنمول اور پولیس میں کوئی فرق نظر نہیں آتا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.