کولکاتا:مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ریاست کے مختلف اضلاع میں جس طرح سے تشدد کا بازار گرم ہے اس کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ پنچایت انتخابات کا پر امن ہونا تقریبا ناممکن ہے۔ انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال میں ایسا ایک بھی ضلع نہیں ہے جہاں تشدد کا بازار گرم نہیں ہے۔ ریاست میں جرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ بدعنوانی عروج پر ہے۔حکمران جماعت ترنمول کانگریس کے رہنما جب بدعنوانی میں ملوث پائے گئے ہیں تو عام آدمی انصاف کی فریاد لے کر کس کے پاس جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان سب کے درمیان چند مہینوں کے اندر مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات ہونے والے ہیں۔اس صورت میںانتخابات کے پرامن انعقاد ممکن نہیں ہے۔گزشتہ پنچایت انتخابات میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اپوزیشن جماعتوں کے امیدواروں کو پرچہ نامزدگی کرنے نہیں دی تھی اس مرتبہ بھی ایسا ہو سکتا ہے۔اسی کے مدنظر مگربی بنگال کانگریس نے پنچایت انتخابات کے دوران مرکزی فورسز کی تعیناتی کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مغربی بنگال پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ ہم نے پنچایت انتخابات کے دوران مرکزی فورسز کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے لیکن ریاستی انتخابی کمیشن اس کے لئے کبھی بھی تیار نہیں ہوسکتا ہے کیونکہ جب تک ریاستی حکومت نہیں چاہئے گی اس وقت تک الیکشن کمیشن اس کے لئے تیار نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:TMC Twitter Account hacked ترنمول کانگریس کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر سائبر حملہ
کانگریس کے رہنما نے کہاکہ تمام پہلو پر کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے عدالت کا دروازہ کھٹکھنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکزی فورسز کی موجودگی میں ہی پنچایت انتخابات پر امن ہو سکتے ہیں ورنہ نہیں