کانگر یس کے سنیئر رہنما دھیر رنجن چودھری کا کہناہے کہ جس طرح سے اس معاملہ میں اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ میں دلائل دیئے گئے ہیں اس سے واضح ہے کہ حکومت اس نظام کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری نے وقفہ صفر میں یہ معاملہ اٹھاتے کہا کہ اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے ان طبقات کے لئے ریزرویشن پر سپریم کورٹ میں عرضی پر سماعت کے دوران کہاگیا کہ سرکاری ملازمتوں اور عہدہ میں ترقی میں ریزرویشن بنیادی حقوق میں شامل نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ اتراکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے اور ریاستی حکومت کی طرف سے ریزرویشن پر عدالت میں یہ دلیل دی گئی ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت ریزرویشن ختم کرنا چاہتی ہے۔
مغربی بنگال کے مرشد آبادکے بہرامپورسے کانگریس کے رکن مسٹر چودھری نے کہاکہ ہزاروں برس سے دبے کچلے ان طبقات کے لوگوں کو حکومت کو تحفظ دینا چاہئے لیکن حکومت ا سکے خلاف عدالت میں غلط دلیل دے رہی ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس رہنما کہنا ہے کہ یہ ایک ایسی پالیسی ہے جس سے لوگوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔ امید کرتا ہوں کہ مرکزی حکومت کو اس ضمن میں غور وفکر کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایوان سے واک آ ؤٹ کا فیصلہ درست ہے ۔ اس پر جو لوگ تنقید کرتے ہیں اس سے یہ ثابت ہو تا ہے کہ وہ مذہب کی سیاست کو اہمیت دیتے ہیں۔