کانگریس کے سینئر رہنما ادھیر رنجن چودھری کا کہنا ہے کہ' یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ تمام شمال مشرقی ریاستیں خصوصاً آسام میں جاری تشدد ملک کی سالمیت و تحفظ کے لیے یقینی طور پر تقصاندہ ہے۔
انھوں نے مزید کہا ہے کہ ایک طرف وادی کشمیر ہے اور دوسری طرف ایک نیا کشمیر جو کہ آسام بنتا جارہا ہے دونوں ہی انتہائی تشویشناک موڑ پر ہیں۔
شہریت ترمیمی ایکٹ میں تبدیلی کا اشارہ
چودھری کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہریت بل کے پاس ہوجانے سے مغربی بنگال کے متعدد علاقوں میں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے اور یہاں تشدد کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں۔ پوری ریاست میں اکثر لوگ محرومی اور امتیازی سلوک کے تصور سے خوفزدہ ہیں۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے لوک سبھا و راجیہ سبھا دونوں میں ہی شہریت ترمیمی بل واضح اکثریت سے پاس ہوا ہے اور اب یہ صدر جمہوریہ کی دستخط کے بعد شہریت ترمیمی قانون 2019 بن گیا ہے۔