بھارت اور بنگلہ دیش کی بین الاقوامی سرحد کے قریب مغربی بنگال کے مالدہ ضلع واقع ہے. یہ ایک مسلم اکثریتی ضلع ہے۔ مالدہ ضلع میں 73 فیصد سے اقلیتی طبقے کے لوگوں کی آبادی ہے، مالی اعتبار سے کمزور ہونے کے باوجود یہاں کے نوجوان صلاحیت کے معاملے میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔
بھارتی فوج میں رہتے ہوئے عوامی خدمت کے جذبے نے کمانڈو سجاد علی کو مالدہ ضلع کے نوجوانوں کا رول ماڈل بنا دیا ہے۔ کمانڈو سجاد علی نے مالدہ ضلع کے چنچل تھانہ علاقے میں واقع میدان میں چار پانچ نوجوانوں کو لے کر فزیکل ٹریننگ کیمپ کا سلسلہ شروع کیا تھا۔
شروعات کے دنوں میں سجاد علی کے فزیکل ٹریننگ کیمپ میں چند نوجوان ہی آتے تھے گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ کیمپ میں شامل ہونے والوں کی تعداد زبردست اضافہ ہوا اور آج تقریباً سو نوجوان فزیکل ٹریننگ کیمپ میں شامل ہیں۔
چنچل اور اس کے اطراف میں رہنے والے نوجوان اس فزیکل ٹریننگ کیمپ کا حصہ ہیں جس میں لڑکیوں اور خواتین کی تعداد قابل ذکر ہے۔
اس سلسلے میں کمانڈو سجاد علی کا کہنا ہے کہ وہ جب تک یہاں رہتے ہیں اس وقت تک وہ خود اس فزیکل کیمپ میں شرکت کرنے والوں کو تربیت دیتے ہیں۔ ان کی غیر موجودگی میں دوسرے تربیت یافتہ کوچ نوجوانوں کی کوچنگ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:فرہاد حکیم نے پہلی پبلک سی این جی بس کا افتتاح کیا
انہوں نے کہا کہ شروعات کے دنوں میں چند نوجوان یہاں آتے تھے ان میں بھی ایک دو غیر حاضر رہتے تھے لیکن گزرتے وقت کے ساتھ فزیکل ٹریننگ کیمپ میں نوجوانوں کی بھیڑ امڈی اور اس کا سلسلہ اب تک جاری ہے۔
دوسری طرف فزیکل ٹریننگ میں شرکت کرنے والے نوجوان سیف الشیخ کا کہنا ہے کہ فزیکل ٹریننگ کیمپ میں شرکت کرنے کے بعد بھارتی فوج میں شامل ہونے کا شوق پیدا ہوا۔
محمد شوکت ملا نام کے نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ فزیکل ٹریننگ کیمپ کے لئے وقت نکالتے ہیں اور روٹین کے مطابق وہ اس کیمپ کا حصہ بنتے ہیں۔