کولکاتا: مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کے بعد ریاست میں اسمبلی اجلاس کو لے کر حکومت اور گورنر کے درمیان تنائو پیدا ہوگیا تھا ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ بلوں سے متعلق بات چیت ہوئی ہے کیوں کہ اسمبلی اجلاس کے پیش نظر یہ ضروری ہے وزیر اعلیٰ سے پوچھا گیا کہ کیا محکمہ تعلیم اور راج بھون کے درمیان تنازعہ کے تناظر میں وائس چانسلر کی تقرری کے بارے میں کوئی بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
ابتدا میں گورنر بوس کے ساتھ ریاستی حکومت کے تعلقات بہتر تھے۔بعد میں تعلقات خراب ہوگئی۔ ریاستی یونیورسٹیوں میں وائس چانسلروں کی تقرری پر گورنر نے محکمہ تعلیم کے ساتھ تنازع شروع کر دیا۔ اس کے بعد پنچایت انتخابات کے دوران تنازعہ بڑھ گیا۔ انہوں نے ریاستی الیکشن کمشنر کے طور پر راجیو سنگھ کی تقرری کو واپس لے لیا۔
نامزدگی کے مرحلے سے ہی ریاست میں تشدد کی شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔ گورنر نے بار بار کمیشن پر انگلی اٹھائی۔ انہوں نے کمشنر راجیو کو راج دھرم کے بارے میں یاد دلایا۔ شیکسپیئر کے ڈرامے میک بیتھ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ گنگا کا پانی بھی راجیو کے ہاتھوں کے خون کو نہیں دھو سکتا۔ گورنر نے یہاں تک کہ ایک امن اور یکجہتی کمیٹی بھی تشکیل دی۔ راج بھون کے ایک بیان میں کہا گیا ہے، یہ کمیٹی سماج میں تشدد کو روکنے کے علاوہ مستقبل کے طلبہ سماج کو تعلیمی نظام پر اہم رائے دے گی۔ راج بھون کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ گورنر بوس ریاست کے مختلف حصوں میں پنچایت انتخابات میں جس طرح رکاوٹیں ڈالی گئی ہیں اس سے پریشان ہیں۔ اس ذریعہ کے مطابق اس نے ایسا قدم اٹھایا ہے تاکہ ریاست میں مزید بدامنی نہ ہو۔ گورنر نے ریاست کے مختلف علاقوں کا دورہ بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Mamata Advises Ministers مغربی بنگال میں منی پور واقعے پر قرارداد لانے پر غور
نہوں نے ایک بیان میں کہا کہریاستی حکومت نے معاملات کو اچھی طرح سے نہیں دیکھا۔ ریاست کی حکمراں جماعت نے بارہا گورنر کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس ماحول میں اسمبلی اجلاس کے اردگرد پھر سے تنازع شروع ہوگیا۔ کابینہ اجلاس کا نوٹس گزشتہ بدھ کو جاری کیا گیا تھا، یہ فرض کرتے ہوئے کہ اسمبلی کا اجلاس پیر 24 جولائی کو شروع ہو رہا ہے۔