مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی طلبا تنظیم میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے حامیوں نے رشی بنکم چندر کالج کے گیٹ کے سامنے بم بازی اور فائرنگ کی۔
میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے حامیوں نے طلبا کوکالج میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی اور انہیں ماراپیٹا بھی گیا۔ اس واقعہ کی مخالفت کرنے پر ترنمول کانگریس کی طلبا تنظم ترنمول چھاتر پریشد کے حامیوں پر حملہ کیا گیا۔
میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے حامیوں نے ترنمول کانگریس کی حمایت کرنے والے نوجوانوں پر فائرنگ کردی لیکن اس واقعہ میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
نئی ہٹی تھانے کی پولیس نے کہاکہ میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد اور ترنمول چھاترپریشد کے حامیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے۔ اس دوران کالج کے باہر بم بازی اور کئی راؤنڈ فائرنگ کی اطلاع ہے۔
پولیس کے مطابق کالج کے باہر پولیس اہلکاروں کے ساتھ آ ر اے ایف کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔اس کیس میں اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آ ئی ہے۔
ترنمول چھاترپرشیدکے رکن سدیپ دیپ نے کہا کہ میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے حامیوں نے کامن روم میں لڑکیوں کے ساتھ مارپیٹ کی۔ لڑکیوں کو مارکر کامن روم سے باہر نکالا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد نے مقامی غنڈوں کی مدد سے کالج کے کامن روم میں حملہ کیا اور گیٹ کے باہر فائرنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے حامیوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔
میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے حامیوں نے ترنمول چھاتر پرشید کے الزام کو بے بنیاد قراردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کے حامیوں نے اے بی وی پی کے کارکنان کو مارپیٹ کر کامن روم سے باہرنکالنے کی کوشش کی۔
واضح رہے کہ بھاٹ پاڑہ اور کانکی نارہ میں گزشتہ تین مہینوں سے ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان جھڑپ میں اب تک متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ان علاقوں میں کشیدہ حالات پر اب بھی قابو پایا نہیں جا سکا ہے۔