مغربی بنگال کے دمدم سے ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان سوگتا رائے کہا کہ شہریت ترمیمی بل میں بھارتی آئین کے آرٹیکل رول 72 کا خیال نہیں رکھا ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس بل میں خامی ہے۔
انہوں نے کہاکہ سے شہریت ترمیمی بل میں خامیاں تو ہیں لیکن اس کے ذریعہ ایک مخحوص طبقے کو ہدف بنانے کے لیے مرکزی حکومت بے چین ہے ۔
ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت کو اس بل کے پیچھے چھپی سچائی کومنظر عام پر لانی چاہیے۔ حکومت جب تک شہریت ترمیمی بل کی سچائی منظرعام پر نہیں آتی ہے اس وقت اس بل پر شک وشبہ رہے گا۔
سوگتارائے نے ایوان میں امت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ شہریت ترمیمی بل پیش کرنے میں جلدبازی کی ہے۔ انہوں نے بغیر سوچے سمجھے بل کو پیش کیا اور پاس کرایاہے۔
انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی بل پیش کرنے اور پاس کرانے میں اتنی جلدی کیا تھی۔ اس کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔وزیرداخلہ امت شاہ کو شہریت ترمیمی بل سے متعلق کوئی معلومات نہیں ہیں۔
سوگتارائے کاکہنا ہے کہ امت شاہ بطور وزیرداخلہ نئے ہیں۔ انہیں شہریت ترمیمی بل کی تمام جانکاری نہیں ہے۔ اگر جانکاری ہوتی تووہ اتنی بڑی غلطی نہیں کرتے ہیں۔
پارلیمنٹ سیشن کوخطاب کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان نے کہاکہ شہریت ترمیمی بل تیار کرتے ہوئے آرٹیکل رول 72 اے کا خیال نہیں رکھا کیا ہے۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ بنانے والے کوزیادہ جانکاری نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ میری پارٹی ترنمول کانگریس اس کی مخالفت کرتی ہے۔ ہم اس بل کوکسی بھی قیمت پر پاس ہونے نہیں دیں گے۔
واضح رہے کہ وزیرداخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی بل2019 پیش کی۔
اس بل کے تحت پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے31 دسمبرتک بھارت آنے والے ہندو،سکھ،عیسائی،بودھ،جین اور پارسی کوبلاشرئط شہریت دیے جانے کی بات کہی گئی ہے ۔