سدیپ بندھوپادھیا کاکہنا ہے کہ مرکزی حکومت ریاست مغر بی بنگال کانام بدلنے کی تجویز کسی بھی قیمت پر رد نہیں کرسکتی ہے۔ اسے رد کرنے کا کوئی مطلب ہی نہیں بنتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اترپردیش کے مختلف مقامات کے نام بدلے جا سکتے ہیں تو مغر بی بنگال کے نام پر بدلنے پر اعتراض ہونا نہیں چاہیے ہے۔ مرکزی حکومت اس کیس پر سنجیدہ نہیں ہے ۔
رکن پارلیمان کے مطابق ریاستی حکومت نے اسمبلی میں اکثریت کے ساتھ مغر بی بنگال کا نام بدلنے کے لیے بل پاس کیا تھا۔ ریاست کی حزب اختلاف نے اس بل کی حمایت کی تھی ۔اسمبل میں بل منظور ہونے کے بعد مرکز کو بھیجاگیا تھا۔
ترنمول کانگریس کے رہنما نے کہاکہ تجویز پارلیمنٹ میں غور کرنے کے لیے بھیجی گئی تھی لیکن اس میں وزرات داخلہ اسے روکنے کے لیے سرگرم ہو گئی ہے۔اس کامطلب یہ ہے کہ مرکز ی حکومت مغر بی بنگال کوہدف بنا رہی ہے۔
دوسری طرف ریاستی بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے کہاکہ مغر بی بنگال کانام بدلنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے کام کرنا پڑے گا جوریاستی حکومت کی بس سے باہر ہو گئی ہے۔