کولکاتا:سی بی آئی نے گروپ سی بھرتی گھوٹالہ معاملے میں ریاستی تعلیم کے سکریٹری منیش جین سے پوچھ گچھ کی تھی۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی کے ذرائع کے مطابق منیش جین سے پوچھ گچھ کے بعد افسران کے ہاتھ کچھ نئی معلومات ہاتھ لگی ہیں۔ اس کی بنیاد پر، وہ گروپ سی کرپشن کی تحقیقات کے مقصد سے دستاویزات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ تحقیقاتی ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ نئی معلومات بکاش بھون کے ریکارڈ میں چھپائی گئی ہیں۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے دستاویزات حاصل کرنے کے لیے محکمہ تعلیم کو خط بھیجا ہے۔
اتفاق سے ایس ایس سی اور پرائمری اساتذہ کے کئی عہدوں پر خود مختار بورڈ کے ذریعے تقرر کیا گیا ہے۔ تاہم بھرتی کے پورے عمل کو محکمہ تعلیم کے مختلف افسران نے اپنی نگرانی میں مکمل کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ان سے دوبار پوچھ گچھ کی گئی یہ سمجھتے ہوئے کہ وہ منیش جین کی اس جگہ سے دفتر کے سکریٹری کے طور پر تقرری سے واقف تھے۔
سی بی آئی ذرائع کے مطابق سی بی آئی نے گزشتہ جمعرات کو منیش جین سے 8 گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی۔ ان سے تفتیشی ایجنسی نے بھرتی سے متعلق کئی مسائل کے بارے میں پوچھا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس سے قبل اس وقت کے وزیر پارتھو چٹرجی نے بار بار دعویٰ کیا تھا کہ وہ وزیر ہونے کے باوجود تقرری کے بارے میں کچھ نہیں جانتے تھے۔ فائلیں ان کے پاس آتی تھیں وہ صرف دستخط کرتے تھے۔ تاہم، تحقیقاتی ایجنسی نے دعوی کیا کہ پارتھ نے سی بی آئی کی پوچھ گچھ میں بتایا کہ محکمہ کے نوکر شاہی افسران بھرتی کے مسائل سے واقف تھے۔
یہ بھی پڑھیں:Naushad Siddiqui رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کے خلاف قتل کا مقدمہ درج
اس سے پہلے منیش کو بگ کمیٹی کی جانب سے بھی بلایا گیا تھا۔ مجموعی طور پر محکمہ تعلیم کے اندر بہت سے لوگ بھرتی کرپشن میں ملوث ہیں ۔اسی بنیاد پر، سی بی آئی کچھ اور دستاویزات حاصل کرنا چاہتی ہے۔ ذرائع کے مطابق تفتیشی ایجنسی ان تمام دستاویزات کی جانچ کر کے کوئی بڑا قدم اٹھا سکتی ہے۔