ETV Bharat / state

Hundred days Job Scheme سو دن اسکیم کے تحت جن لوگوں نے کام کئے ان کے روپے نہیں روکے جاسکتے:کلکتہ ہائی کورٹ

عدالت کسی بھی غیر قانونی کام کی حمایت نہیں کرتی، لیکن کچھ لوگوں نے 100 دن پروجیکٹ میں قانونی طور پر کام کیا ہے، سڑکیں تعمیر ہوئی ہیں، انہیں ان کی مزدوری سے کیوں محروم کیا جارہا ہے۔کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے 100 دن کے کام کے بقایا جات کو لے کر مرکز سے براہ راست سوال کیا ہے۔

سو دن اسکیم کے تحت جن لوگوں نے کام کئے ان کے روپے نہیں روکے جاسکتے :کلکتہ ہائی کورٹ
سو دن اسکیم کے تحت جن لوگوں نے کام کئے ان کے روپے نہیں روکے جاسکتے :کلکتہ ہائی کورٹ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 10, 2023, 12:36 PM IST

کولکاتا:کلکتہ ہائی کورٹ نے واضح کیا کہ جن کے جاب کارڈ جعلی ہیں انہیں پیسے نہیں ملیں گے۔ لیکن ہمیں یہ معلوم کرنا ہوگا کہ کون اصلی ہے اور کون جعلی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اچھے لوگوں کو محروم کرنا کسی بھی صورت میںدرست نہیں ہوگا۔

کلکتہ ہائی کورٹ نے 100 دنوں کے کام کے بقایا جات کو لے کر مرکز ی حکومت کی سخت سرزنش کی ہے۔ چیف جسٹس نے مرکز کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اس سال فروری میں ریاستی حکومت کی طرف سے آپ کو ایک تعمیل رپورٹ بھیجی گئی ہے، اس کو دیکھیں، پھر رقم بھیجنے کا انتظام کریں۔ اگر 10 میں سے 1 آدمی بھی کام کر رہا ہے، تو پھر اس ایک آدمی کو روپے کیوں نہیں ملنی چاہیے۔سب کچھ غیر قانونی نہیں ہو سکتا۔ آپ چاہتے ہیں کہ سی بی آئی تحقیقات کرےتو تفتیش کرے۔ لیکن بے قصور لوگوں کے پیسے کیوں روکے جائیں؟چیف جسٹس کے تبصروں کے جواب میں،مرکز کے وکیل نے سوال کیاکہ مالی سال 2021-22 کے لیے اس اسکیم کے لیے مختص کی گئی رقم ختم ہو گئی ہے۔ ریاست نے اکاؤنٹ نہیں دیا ہے۔ جعلی جاب کارڈ بنے ہوئے ہیں۔ پیسے نہیں مل سکتے ہیں ۔ شفافیت کے فقدان کی وجہ سے روپے روکے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Governor CB Anand Bose پانچ دنوں کے احتجاج کے بعد گورنر نے ابھیشیک بنرجی سے ملاقات کی

مرکزی وکیل کے ان تبصروں کو دیکھتے ہوئے چیف جسٹس نے ریاست کو بھی پیغام دیا۔ انہوں نے کہاکہ اگر ریاست اور ضلعی انتظامیہ تعاون نہیں کرے گی تو تحقیقات ختم نہیں ہوں گی۔ جب تک مرکز آپ کی کمپلائنس رپورٹ کی جانچ نہیں کرتا، آپ کو اپنے کارکنوں کے مفادات کا خیال رکھنا چاہیے، رقم دینا چاہیے۔ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ ضمانت دے۔

کولکاتا:کلکتہ ہائی کورٹ نے واضح کیا کہ جن کے جاب کارڈ جعلی ہیں انہیں پیسے نہیں ملیں گے۔ لیکن ہمیں یہ معلوم کرنا ہوگا کہ کون اصلی ہے اور کون جعلی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اچھے لوگوں کو محروم کرنا کسی بھی صورت میںدرست نہیں ہوگا۔

کلکتہ ہائی کورٹ نے 100 دنوں کے کام کے بقایا جات کو لے کر مرکز ی حکومت کی سخت سرزنش کی ہے۔ چیف جسٹس نے مرکز کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اس سال فروری میں ریاستی حکومت کی طرف سے آپ کو ایک تعمیل رپورٹ بھیجی گئی ہے، اس کو دیکھیں، پھر رقم بھیجنے کا انتظام کریں۔ اگر 10 میں سے 1 آدمی بھی کام کر رہا ہے، تو پھر اس ایک آدمی کو روپے کیوں نہیں ملنی چاہیے۔سب کچھ غیر قانونی نہیں ہو سکتا۔ آپ چاہتے ہیں کہ سی بی آئی تحقیقات کرےتو تفتیش کرے۔ لیکن بے قصور لوگوں کے پیسے کیوں روکے جائیں؟چیف جسٹس کے تبصروں کے جواب میں،مرکز کے وکیل نے سوال کیاکہ مالی سال 2021-22 کے لیے اس اسکیم کے لیے مختص کی گئی رقم ختم ہو گئی ہے۔ ریاست نے اکاؤنٹ نہیں دیا ہے۔ جعلی جاب کارڈ بنے ہوئے ہیں۔ پیسے نہیں مل سکتے ہیں ۔ شفافیت کے فقدان کی وجہ سے روپے روکے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Governor CB Anand Bose پانچ دنوں کے احتجاج کے بعد گورنر نے ابھیشیک بنرجی سے ملاقات کی

مرکزی وکیل کے ان تبصروں کو دیکھتے ہوئے چیف جسٹس نے ریاست کو بھی پیغام دیا۔ انہوں نے کہاکہ اگر ریاست اور ضلعی انتظامیہ تعاون نہیں کرے گی تو تحقیقات ختم نہیں ہوں گی۔ جب تک مرکز آپ کی کمپلائنس رپورٹ کی جانچ نہیں کرتا، آپ کو اپنے کارکنوں کے مفادات کا خیال رکھنا چاہیے، رقم دینا چاہیے۔ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ ضمانت دے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.