کولکاتا:مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات میں سکیورٹی کے سوال پر الیکشن کمیشن اور مغربی بنگال حکومت کو کلکتہ ہائی کورٹ نے بڑا جھٹکا دیا۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی ایس شیوگنم نے ریاست کے تمام اضلاع میں پنچایت انتخابات کے لیے مرکزی فورسز کو تعینات کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے ریاستی الیکشن کمیشن کو 48 گھنٹے کے اندر اندر ریاست کے تمام اضلاع میں مرکزی فورسز کو تعینات کرنے کی ہدایت دی ہے۔
اس سے قبل منگل کو چیف جسٹس کی ڈویژن بنچ نے پنچایت انتخابات سے متعلق کیس کا فیصلہ سنایا تھا۔ فیصلے کے ایک حصے میں ریاست کے حساس اضلاع میں مرکزی فورسز کی تعیناتی کا حکم دیا گیا ہے۔ لیکن چونکہ کمیشن نے ابھی تک حساس ضلع کے طور پر کسی بھی چیز کی واضح طور پر تصدیق نہیں کی ہے، اس لیے ریاستی حکومت نے اس حصے میں ترمیم کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔ دوسری جانب اپوزیشن پارٹی کے رہنما سبیندو ادھیکاری نے جوابی مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Violence Continue In Bengal پرچہ نامزدگی کے آخری دن متعدد علاقوں میں تشدد کے واقعات
اپوزیشن پارٹی کے وکیل نے یہ بھی کہکہ 2003 میں اس وقت کی بائیں محاذ کی حکومت کے دور میں پنچایتی انتخابات کے دوران متعدد افراد کی موت ہوئی تھی۔ اسمبلی کا بائیکاٹ کیا گیا۔ اب وہ سنتوں کا لباس پہن کر یہاں آئے ہیں! تشدد کے نام پر کسی سیاسی جماعت کو خصوصی مراعات دے سکتی ہے؟