کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس راج شیکھر منتھا نے بھانگوڑ سے انڈین سیکولر فرنٹ کے رکن اسبلی نوشاد صدیقی کو پختہ سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس راج شیکھر منتھا نے کہا کہ ریاست میں بڑی تعداد میں ارکان اسمبلی کو سیکورٹی حاصل ہے۔بھانگوڑ کے ایم ایل اے نوشاد صدیقی کو موجودہ حالات میں مرکزی سیکورٹی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے اسے کس طرح کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ اس پر غور کرتے ہوئے جلد از جلد یہ سیکورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت پیر کو ہوگی۔ مرکز اس پر اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔
اس دن سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ایم ایل اے نوشاد صدیقی کے وکیل فردوس شمیم نے کہا کہ اس ریاست میں بی جے پی کے 77 ایم ایل اے کو مرکزی سیکورٹی حاصل ہے۔ ریاستی قانون ساز بھی اسے حاصل کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی سوکت ملا کو زیڈ پلس سیکورٹی حاصل ہے۔ نوشاد ریاستی پولیس سے نہیں بلکہ مرکزی فورسز سے سیکورٹی چاہتا ہے۔
جسٹس نے مرکز سے کہا کہ یہ درخواست کافی اہمیت رکھتی ہے۔ بھانگوڑ کافی حساس علاقہ ہے۔ وہاں مرکزی سیکورٹی کا مطالبہ معقول ہے۔ تمام سوالات کے جواب سننے کے بعد جسٹس نے نرکن اسمبلی نوشاد صدیقی کو مرکزی فورسز کے ساتھ سیکورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں:Panchayat Election سپریم کورٹ میں بنگال حکومت اور الیکشن کمیشن کی عرضیاں خارج
دوسری طرف مرکز کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس وقت سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھا ہے اور اس ریاست کے تمام اضلاع میں مرکزی فورسز کی تعیناتی کو لازمی قرار دیائے۔