ETV Bharat / state

Panchayat Election In Bengal مرکزی فورسز کی نگرانی میں انتخابات منعقد کرائے جائیں

author img

By

Published : Jun 22, 2023, 2:19 PM IST

کلکتہ ہائی کورٹ نے ریاستی الیکشن کمیشن اور بنگال حکومت کو ایک اور جھٹکا دیتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ 2013 کے پنچایت انتخابات کے مقابلے اس بار زیادہ مرکزی فورسز کی نگرانی میں کرائے جائیں۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے تشدد کے حالیہ واقعات پر ریاستی الیکشن کمیشن کی سخت سرزنش بھی کی۔

مرکزی فورسیس کی نگرانی میں انتخابات منعقد کرائے جائیں
مرکزی فورسیس کی نگرانی میں انتخابات منعقد کرائے جائیں

کولکاتا: مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات 2013 میں پنچایت انتخابات کے دوران مرکزی فورسز کی 835 کمپنیاں سکیورٹی کے لیے ریاست میں تعینات کی گئی تھیں۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی ایس شیواجننم کی ڈویژن بنچ نے ریاستی الیکشن کمیشن کو 2013 سے زیادہ مرکزی فورسز کو تعینات کرنے کا فیصلہ سنایا ہے اور اس حکم کو 24 گھنٹے کے اندر نافذ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

اس کے علاوہ آج ریاستی الیکشن کمشنر راجیو سنہا کی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے سرزنش کی۔ چیف جسٹس نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اگر ریاستی الیکشن کمیشن عدالت کے حکم پر عمل نہیں کر سکتے تو عہدہ چھوڑ دیں۔ گورنر ان کی جگہ نیا الیکشن کمشنر مقرر کریں گے۔

سپریم کورٹ نے کلکتہ ہائی کورٹ کے اس حکم کو برقرار رکھا کہ تمام اضلاع میں پولنگ مرکزی فورسز کے ذریعے کرائی جائے۔ ریاستی الیکشن کمیشن اور ریاستی حکومت کی درخواست کو سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا۔ اس کے بعد کل ریاستی الیکشن کمیشن نے مرکزی وزارت داخلہ سے صرف 22 کمپنیاں بھیجنے کی درخواست کی۔ فی ضلع ایک کمپنی یا سو سے کم جوان مطلوب ہیں۔ تاہم، اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اتنی کم فورسز سے پرامن انتخابات ممکن نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:CBI Investigation پرچہ نامزدگی کو رد کئے جانے کی سی بی آئی جانچ کا حکم

اس درخواست کی بنیاد پر کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی ایس سیواگنم کی ڈویژن بنچ نے ریاستی الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ وہ 2013 کے مقابلے زیادہ مرکزی فورسز کی موجودگی میں انتخابات منعقد کرائیں۔ 2013 میں، ریاستی الیکشن کمیشن نے پانچ مرحلوں میں ہونے والے پنچایتی انتخابات کے لیے مرکزی فورسز کے لیے 835 کمپنیاں بھیجی تھیں۔ میرا پانڈے اس وقت ریاستی الیکشن کمیشن کی انچارج تھیں۔

کولکاتا: مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات 2013 میں پنچایت انتخابات کے دوران مرکزی فورسز کی 835 کمپنیاں سکیورٹی کے لیے ریاست میں تعینات کی گئی تھیں۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی ایس شیواجننم کی ڈویژن بنچ نے ریاستی الیکشن کمیشن کو 2013 سے زیادہ مرکزی فورسز کو تعینات کرنے کا فیصلہ سنایا ہے اور اس حکم کو 24 گھنٹے کے اندر نافذ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

اس کے علاوہ آج ریاستی الیکشن کمشنر راجیو سنہا کی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے سرزنش کی۔ چیف جسٹس نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اگر ریاستی الیکشن کمیشن عدالت کے حکم پر عمل نہیں کر سکتے تو عہدہ چھوڑ دیں۔ گورنر ان کی جگہ نیا الیکشن کمشنر مقرر کریں گے۔

سپریم کورٹ نے کلکتہ ہائی کورٹ کے اس حکم کو برقرار رکھا کہ تمام اضلاع میں پولنگ مرکزی فورسز کے ذریعے کرائی جائے۔ ریاستی الیکشن کمیشن اور ریاستی حکومت کی درخواست کو سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا۔ اس کے بعد کل ریاستی الیکشن کمیشن نے مرکزی وزارت داخلہ سے صرف 22 کمپنیاں بھیجنے کی درخواست کی۔ فی ضلع ایک کمپنی یا سو سے کم جوان مطلوب ہیں۔ تاہم، اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اتنی کم فورسز سے پرامن انتخابات ممکن نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:CBI Investigation پرچہ نامزدگی کو رد کئے جانے کی سی بی آئی جانچ کا حکم

اس درخواست کی بنیاد پر کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی ایس سیواگنم کی ڈویژن بنچ نے ریاستی الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ وہ 2013 کے مقابلے زیادہ مرکزی فورسز کی موجودگی میں انتخابات منعقد کرائیں۔ 2013 میں، ریاستی الیکشن کمیشن نے پانچ مرحلوں میں ہونے والے پنچایتی انتخابات کے لیے مرکزی فورسز کے لیے 835 کمپنیاں بھیجی تھیں۔ میرا پانڈے اس وقت ریاستی الیکشن کمیشن کی انچارج تھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.